62

صدر مملکت نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دئیے

آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط ہو گئے تفصیلات کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کر دئیے ہیں،صدر مملکت نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ ترمیمی بل پر بھی دستخط کر دئیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بل منظور ہونے کے بعد توثیق کیلئے صدر مملکت کو بھیجے گئے تھے،دونوں بلوں پر اب صدر عارف علوی نے دستخط کر دئیے یاد رہے کہ کہ 27 جولائی کو سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل منظور کیا گیا تھا،چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس ہوا آرمی ایکٹ ترمیمی بل اس وقت کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کیا سینیٹ اجلاس میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی شق وار منظوری دی گئی تھی ترمیمی بل کے تحت سرکاری حیثیت میں ملکی سلامتی،مفاد میں حاصل معلومات کے غیر مجاز انکشاف پر 5 سال تک سزا دی جائے گی آرمی چیف یا بااختیار افسر کی اجازت سے انکشاف کرنے والے کو سزا نہیں ہو گی پاکستان اور افواج پاکستان کے مفاد کے خلاف انکشاف کرنے والے سے آفیشل سیکرٹ ایک اور آرمی ایکٹ کے تحت نمٹا جائے گا اس قانون کے ماتحت شخص سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا،متعلقہ شخص ریٹائرمنٹ،استعفیٰ یا برطرفی کے 2 سال بعد تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا حساس ڈیوٹی پرتعینات شخص 5 سال تک سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کو 2سال تک سخت سزا ہوگی آرمی ایکٹ کے ماتحت شخص الیکڑنک کرائم میں ملوث ہو تو الیکٹرانک کرائم کے تحت کاروائی ہو گی،بل کے تحت فوج کو بدنام یا نفرت پھیلانے پر 2 سال قید اور جرمانہ ہوگا۔ جبکہ 12 جون 2023ء کو قومی اسمبلی نے ایک قرار داد کی منظوری دی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کے مرتکب عناصر کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت بلا تاخیر کارروائی مکمل کر کے انہیں سزا دلوائی جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں