حکومتی اتحادی جماعت جے یو آئی (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے ڈیجیٹل مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی کم دکھانے پر احتجاجاً سینیٹ سے واک آؤٹ کیا میڈیا کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومتی اتحادی جماعت جے یو آئی (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے گزشتہ روز سی ای سی اجلاس میں منظور کی گئی ڈیجیٹل مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی کم دکھانے پر شدید احتجاج کیا اور ایوان سے واک آؤٹ کر گئے جنہیں بعد ازاں وزیر قانون اعظم تارڑ منا کر واپس ایوان میں لائے کامران مرتضیٰ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان پر بم گرا کر 64 لاکھ کی آبادی کم کر دی۔ ان سے ہماری سیٹیں بڑھنا برداشت نہیں ہوا۔ اس پر ہم حکومت اور ریاست کا بہت بہت شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن یہ کل کو بہت بڑا مسئلہ بن کر ابھرے گا جے یو آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ میرے صوبے کی آبادی بڑھنے کے بجائے کم ہو گئی ہے۔ آبادی بڑھنے کے ساتھ میرے صوبے کی اسمبلی نشستوں میں اضافہ ہونا تھا لیکن بلوچستان کی 7،5 سیٹیں بڑھ جاتیں تو کیا ہو جاتا؟ یہ سیٹیں آپ کو ہی مبارک ہوں میں احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کرتا ہوں جس کے بعد وہ وہاں سے چلے گئے اس موقع پر اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے دیگر سینیٹرز نے بھی واک آؤٹ کیا بعد ازاں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ گئے اور انہیں منا کر واپس ایوان میں لائے
85