وزیر اعظم ہاؤس میں گزشتہ شپ بڑی بیٹھک لگی جس میں نگراں سیٹ اپ کے قیام اور مستقبل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا
موجودہ حکومت اپنی 5 سالہ مدت اگلے ماہ 12 اگست کو مکمل کر لے گی تاہم اطلاعات ہیں کہ قومی اسمبلی کو اس سے کچھ وقت قبل تحلیل کر دیا جائے تاکہ الیکشن کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت مل سکے موجودہ حکومت کے خاتمے پر نگراں سیٹ اپ کے قیام اور آئندہ سے سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے وزیر اعظم ہاؤس میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب بڑی بیٹھک ہوئی سابق صدر آصف علی زرداری اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو وزیر اعظم ہاؤس پہنچے جہاں شہباز شریف نے دونوں رہنماؤں کا استقبال کیا۔ اس موقع پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار اورسابق اسپیکرقومی اسمبلی سردار ایاز صادق بھی موجود تھے تاہم پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان اس اہم ملاقات میں موجود نہیں تھے ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں نگراں حکومت کے قیام اور قومی اسمبلی کی تحلیل سمیت اہم امور پر گفتگو کی گئی اور پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی قیادت کا اہم اجلاس جمعرات کو بلائے جانے کا امکان ہے واضح رہے کہ اس بڑی اور اہم بیٹھک سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب کہا گیا تھا کہ نگراں وزیر اعظم کیلیے ریٹائرڈ بیورو کریٹ یا سینئر سیاستدان بھی ہو سکتا ہے، ابھی تک نام فائنل نہیں ہوئے نگراں وزیر اعظم کیلیے ریٹائرڈ بیوروکریٹ یا سینئر سیاستدان کا نام ہو سکتا ہے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسمبلیاں اپنے مقررہ وقت سے ایک دو دن پہلے تحلیل ہو جائیں گی، ہمیں ایک ڈیڑھ ماہ بھی مل جائے تو نواز شریف انتخابی مہم چلائیں گے
77