پی پی رہنما اور وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے دبئی میں نواز شریف اور آصف زرداری ملاقاتوں پر فضل الرحمان کی ناراضی کا جواب دے دیا پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ دبئی میٹنگ سے متعلق کوئی آفیشل بیان کسی کی جانب سے نہیں آیا۔ پی پی کی قیادت نے ہم سے ملاقات سے متعلق کچھ شیئر نہیں کیا جب کہ ن لیگ کی قیادت نےبھی اپنے رہنماؤں سے کچھ شیئر نہیں کیا ہوگا۔ دبئی میں پارٹی قیادت کی ملاقات ہوئی ہے تو یقیناً سیاست پر بات ہوئی ہو گی لیکن اس میٹنگ میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا قمر زمان کائرہ نے اس ملاقات پر پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمان کے تحفظات اور ناراضی کے حوالے سے کہا کہ مذکورہ میٹنگ میں کوئی بات ہوئی ہی نہیں جو فضل الرحمان سے شیئر کی جاتی۔ نواز شریف، آصف زرداری اور فضل الرحمان سے لوگ ملتے رہتے ہیں لیکن ہم نے تو ملاقاتوں پر کبھی کسی قسم کے تحفظات کا اظہار نہیں کیا ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی قیادت واضح کہہ چکی ہے کہ اسمبلی کی مدت نہیں بڑھے گی۔ حکومتی مدت بڑھانے سے متعلق کسی جماعت نے بات نہیں کی۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ اسمبلی کی مدت بڑھائی جائے۔ اسمبلی کی مدت میں توسیع کے لیے غیر معمولی شرائط ہیں اور ایسے حالات نہیں کہ یہ اقدام اٹھایا جائے۔ اسمبلی کی مدت پوری ہونے کے بعد 60 دن میں الیکشن کرانا ہوں گے پی پی رہنما نے کہا کہ گلگت بلتستان میں وزیراعلیٰ کے انتخاب سے متعلق کوئی بحران نہیں وہاں کسی جماعت کا امیدوار ابھی فائنل نہیں ہوا ہے اور اس حوالے سے اتحادی جماعتوں کی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ ہوگا قمر زمان کائرہ نے ییہ بھی کہا کہ ماضی میں اسمبلیاں توڑی گئیں اور پھر بحال کی گئی ہیں۔ ہم چاہتے تھے کہ پنجاب اور کے پی اسمبلیاں بحال کی جائیں کیونکہ یہ بدنیتی کی بنیاد پر توڑی گئی تھیں۔ ملک میں الگ الگ انتخابات کے لیے کوئی بھی جماعت راضی نہیں تھی
105