سابق مشیر احتساب ڈاکٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نوازشریف اچھے آدمی ہیں۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے لندن میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ ہمارے خلاف تھے، وہ تباہی کے ذامہ دار ہیں۔موجودہ حالت کے ذمہ دار قمر جاوید باجوہ ہیں۔شہباز شریف کو وزارت اعظمیٰ کو چسکا لگ گیا ہے،مجھے پہلے ہی معلوم ہو گیا تھا کہ ہماری حکومت کا تختہ اکلٹ دیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ مجھے رواں برس الیکشن ہوتے نظر نہیں آ رہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں میرے پاس ایگزیکٹو اختیار نہیں تھا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ کابینہ نے کاغذات دیکھنے کی زحمت نہیں کی۔فیصل واوڈا کو ٹافی دی اس نے کہا انکل دستخط کہاں کرنے ہیں علاوہ ازیں سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر نے ذاتی حیثیت میں پیشی سے نیب سے پھر معذرت کرلی اور کہا کہ اب میں پاکستان میں نہیں رہتا ،برطانوی شہری ہوں ،زندگی کو خطرات لاحق ہیں اس لئے برطانیہ کا ایڈریس شیئر نہیں کر سکتا تفصیل کے مطابق تحریک انصاف دور حکومت کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے نیب میں پیشی سے معذرت کرلی اور کہا کہ تین بار پہلے خط لکھ کر ویڈیو لنک پر بیان کی پیشکش کر چکا ہوں، پاکستانی سفارتخانے میں بھی بیان قلمبند کروانے پر رضامندی دکھائی ہے، جواب میں مزید کہا کہ اب بھی ویڈیو لنک پر بیان قلمبند کروانے کو تیار ہوں،میں اب پاکستان میں رہتا ہی نہیں ہوں ،میں اب قانونی طور پر برطانیہ کا رہائشی ہوں،پاکستان کے میرے ایڈریس اب میرے نہیں ہیں، نیب نوٹس کا میڈیا سے پتہ چلا ہے،زندگی کو خطرات ہیں،برطانیہ کا ایڈریس شئیر نہیں کر سکتا،نیب نے جو بھی نوٹس بھیجنا ہو ای میل کرے، شہزاد اکبر نے جواب میں اپنے بھائی کے گھر چھاپے اور اغوا کا بھی ذکر کیا ،انہوں نے مزید کہا کہ این سی اے نے کبھی رقم پاکستانی حکومت کو نہیں بھیجی،این سی اے پریس ریلیز میں کہہ چکی یہ سول سیٹلمنٹ ہے کوئی جرم نہیں، نیب میں ون ہائیڈ پارک پلیس کی تحقیقات پہلے سے جاری تھیں، حسن نواز نے ون ہائیڈ پارک 2007 میں 10.5ملین پاونڈ کا خریدا تھااور2016میں42 ملین پاونڈ میں بیچا، نوازشریف کے وزیراعظم ہوتے مبینہ طور پر زبردستی یہ اضافی قیمت پر فروخت کیا گیا، نیب اس انکوائری کا سٹیٹس پتہ کرے اور بتائے
87