پاکستان : مسلم لیگ ن نے پاکستان پیپلز پارٹی سے انتخابی اتحاد کی خبروں کی تردید کر دی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق قائد ن لیگ نوازشریف اور چیف آرگنائزر مریم نواز کی پیپلز پارٹی سے سیٹ ایڈجسمنٹ کی خبریں درست نہیں۔ن لیگ نے انتخابی اتحاد کے حوالے سے ابھی تک کسی جماعت سے مشاورت نہیں کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد میں شامل جماعتیں انتخابی اتحاد بھی کرے گی یا نہیں یہ فیصلہ تو ابھی نہیں ہوا تاہم ن لیگ پنجاب سمیت تمام صوبوں میں انتخابی میدان میں اپنے امیدوار اتارے گی۔قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ نواز شریف کی دوبئی میں زرداری سے ایک اور ملاقات کا امکان ہے ،قائد ن لیگ استحکام پاکستان پارٹی کی قیادت سے بھی ملیں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اگلے عام انتخابات کے حوالے سے دوبئی میں جاری مشاورت اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات میں غیر معمولی تیزی آ گئی ہے اور اس حوالے بڑے فیصلوں کیلئے سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے یو اے ای میں اپنا قیام بڑھا دیا ہے ، ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں محمد نوازشریف کی دبئی میں اہم سیاسی ملاقاتیں جاری ہیں، وہ آئندہ ہفتے پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ایک اور ملاقات کریں گے ، مسلم لیگ ن کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دوبئی گرینڈ ڈائیلاگ کا ایک اہم محور پاکستان کے مستقبل کے سیاسی اور معاشی نظام کی بہتری کیلئے اعلیٰ ترین سطح پر مشاورت ہے ، آئندہ ہفتے امکان ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت سے مذاکرات کا دوسرا اہم ترین دور ہو گا ، اس دوران نئی قائم ہونے والی استحکام پاکستان پارٹی کے رہنمائوں سے بھی قائد ن لیگ کی تفصیلی مشاورتی ملاقاتوں کا امکان ہے ان ملاقاتوں میں پنجاب میں آئندہ انتخابات کے دوران سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق بات چیت بھی ہو گی ، اتحادی جماعتوں کے ساتھ گرینڈ ڈائیلاگ کے بعد میاں نواز شریف اپنی وطن واپسی کا اہم ترین فیصلہ کریں گے اور اس حوالے سے۔مسلم لیگ ن کی قیادت کو بھی اعتماد میں لیں گے کہ وہ پاکستان کب واپس آ رہے ہیں
73