78

بجلی لوڈ شیڈنگ کی گونج قومی اسمبلی تک پہنچ گئی

اسلام آباد ؛ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی گونج قومی اسمبلی تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے ارکانِ قومی اسمبلی بھی پریشان دکھائی دیتے ہیں،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے رولنگ دی کہ ملک کے مختلف علاقوں سے کئی روز سے بجلی غائب ہے،لوڈ شیڈنگ شیڈول کے مطابق کی جائےشیڈول سے ہٹ کر لوڈ شیڈنگ پر پارلیمنٹ باز پُرس کرے گی۔ مسلم لیگ ن کے رکنِ اسمبلی رانا تنویر حسین نے بتایا کہ 2018 سے قبل 20،20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی۔ جبکہ چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے لوڈ شیڈنگ اور متعلقہ وزیر کی غیر حاضری پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نرخ بڑھ رہے ہیں لیکن بجلی فراہم نہیں کی جاتی دس دس دن بجلی غائب رہتی ہے،وزیر توانائی ایوان میں آ کر وضاحت کیوں نہیں دیتے؟۔
یاد رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں میں 10 گھنٹے تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 20 ہزار 540 میگا واٹ،جبکہ طلب 26 ہزار 700 میگا واٹ ہے۔ بجلی کی کم پیداوار اور طلب بڑھنے پر شارٹ فال 6 ہزار 160 میگا واٹ تک پہنچ گیا۔ لاہور ریجن میں لیسکو کو 800 میگاواٹ بجلی کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔ لاہور میں بجلی کی طلب 5400 اور رسد 4600 میگا واٹ ہے۔جبکہ اس سے قبل ملک میں مجموعی پیداواری صلاحیت کے مقابلے میں صرف 50 فیصد بجلی پیدا کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا،41 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کی صلاحیت ہونے کے باوجود صرف 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کیے جانے کا انکشاف ہوا۔ ملک میں گرمی کی شدید لہر آنے کے بعد بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا تاہم بجلی کی پیداوار میں پھر بھی اضافہ نہیں ہو سکا۔ ملک میں اس وقت پن بجلی ذرائع سے 5 ہزار 234 میگاواٹ جبکہ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس سے 1ہزار 854 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں