کراچی: پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب میئر کراچی منتخب ہو گئے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے لیے انتخابی عمل مکمل ہو گیا۔انتخاب کا عمل صبح 11 بجے شروع ہوا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے مرتضیٰ وہاب اور جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان کے مابین سخت مقابلہ تھا۔333 اراکین پولنگ اسٹیشن آرٹس کونسل پہنچے۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق 33 اراکین غیر حاضر رہے۔غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق میئر کراچی کے انتخاب کے لیے مرتضیٰ وہاب کو 173ووٹ مل گئے۔جب کہ حافظ نعیم الرحمان کو 161 ووٹ ملے۔حافظ نعیم الرحمان پی ٹی آئی ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے اکثریت حاصل نہ کر سکے۔قبل ازیں صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے تحریک انصاف کے چیئرمنوں پر دباؤ کا الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ناراضگی اپنی لیڈرشپ سے ہے، پی ٹی آئی کے 30/40 ارکان ووٹنگ میں حصہ لینے سے انکاری ہیں جس کے بعد پی پی اور جماعت اسلامی کے ووٹوں میں فرق بڑھ گیا ہے۔حافظ نعیم ذہنی طور پر میئر بنے ہوئے ہیں اور اخلاقی طور پر میئر پیپلز پارٹی کا ہونا چاہئے۔ صر شاہ نے میئر سے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حافظ نعیم ذہنی طور پر میئر بن چکے ہیں، جماعت اسلامی سنگل لارجسٹ پارٹی نہیں، اخلاقی طور پر ہمارا میئر ہونا چاہیئے۔ انھوں نے کہا کہ ہم جماعت اسلامی کو ڈپٹی میئر کے عہدے کی پیشکش کرچکے ہیں، کراچی کی بہتری اور ترقی کے لئے ہم سب کو ساتھ لیکر چلنا چاہتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکثر ممبران نے اپنی قیادت کے فیصلے سے اختلاف کیاہے، تیس ممبران ووٹ نہیں کرنا چارہے ہیں اس حساب سے ہماری اکثریت ہے۔ انھوں نے کہا کہ 9 مئی واقعات کے بعد مرکزی لیڈرعمران خان صاحب کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں، یہ تو یوسی چیئرمینز ہیں، ہمیں اگر دبائو ڈالنا ہوتا تو ہم اپنے لئے ووٹ لے رہے ہوتے وہ تو خود ووٹ نہیں دینا چاہتے۔
84