48

حکومت نے آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام نامکمل ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا

اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام نامکمل ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔جیو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکومت میں میں آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام نامکمل ہی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔موجودہ پروگرام 30 جون کو ختم ہو رہا ہے، اس کا دو ارب ڈالر سے زیادہ کا قرض ملنا باقی ہے۔ایک ارب ڈالر قرض کے لئے مذاکرات مکمل ہو چکے ہیں لیکن اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہو رہا ۔اگر سٹاف لیول معاہدہ ہو بھی جائے تو دسویں اور گیارہویں جائزے کے مذاکرات ہونا ہے۔30 جون سے پہلے دو جائزوں کے مذاکرات مکمل ہونا ناممکن ہے۔حکومت پروگرام میں توسیع نہیں کرائے گی۔بجٹ کے فوری بعد اگلے پروگرام کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات شروع کیے جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت مذاکرات مکمل نہ کر سکی تو نگران حکومت نیا قرض پروگرام مکمل کرے گی۔معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف سے نیا معاہدہ کرنے کے لئے تیاریاں بھی شروع کر دی ہیں۔نیا معاہدہ موجودہ پروگرام سے زیادہ سخت ہوگا۔آئی ایم ایف سے نیا قرض پروگرام تین سال سے زائد کا ہوگا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ستمبر میں نئے قرض پروگرام کی اشد ضرورت ہوگی۔پاکستان کو دسمبر تک 9 سے 11 ارب ڈالر کی غیر ملکی قرض کی ادائیگی کرنا ہے۔قبل ازیں ۔ دوسری جانب آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ تجاویز آئی ایم ایف سے شیئر کی گئیں۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف بجٹ کا جائزہ لیکر وزارت خزانہ حکام سے بات چیت کرے گا،تجاویز میں ایف بی آر اہداف اور قرضوں کی ادائیگیوں سمیت اہم اہداف کی تجاویز شیئر کی گئیں۔ آئندہ بجٹ میں قرض اور سود کی ادائیگیوں کیلئے 7600 ارب تک مختص کرنے کی تجویز ہے،آئندہ مالی سال کی بجٹ میں دفاعی اخراجات 1700 ارب سے زائد رکھنے کا تخمینہ ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے نان ٹیکس آمدن کے ذریعے 2500 ارب روپے اکٹھے کرنے کی تجویز شیئر کی گئی،اسٹیٹ بینک منافع 9 سو ارب اور پی ڈی ایل سے 750 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سبسڈیز میں 1300 ارب مختص کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کو دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں