36

آج میں عدالت کو کہہ رہا ہوں انہوں نے مجھے قتل کرنا ہے مجھے 2 مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی، جب بھی گھر سے باہر نکلنے کی کوشش کرتا ہوں تو مجھے مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عمران خان کا دورانِ سماعت بیان

لاہور: سابق وزیراعظم اور چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جب بھی گھر سے باہر نکلنے کی کوشش کرتا ہوں تو مجھے مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کے خلاف مقدمات کے اخراج کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔ لارجر بنچ میں جسٹس مس عالیہ نیلم، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس انوارالحق پنوں اور جسٹس امجد رفیق شامل ہیں۔عمران خان نے سماعت کے دوران کہا کہ آج میں عدالت کو کہہ رہا ہوں انہوں نے مجھے قتل کرنا ہے۔مجھے 2 مرتبہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔وزیرآباد اور اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے دوران مجھے مارنے کی کوشش ہوئی۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ کس نے وزیرآباد واقعے کے ملزم کا اقبالی بیان ریکارڈ کرکے ٹی وی پر چلایا؟۔جب سے نگران حکومت آئی ہمیں سیکیورٹی نہیں ملتی۔ہم جان ہتھیلی پر رکھ کر عدالت میں آتے ہیں۔کاغذات میں سیکیورٹی ملی لیکن حقیقت میں نہیں۔لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کو تمام مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا۔بینچ نے ہدایت کی کہ عمران خان جمعے کے روز 2 بجے پولیس تفتیش جوائن کریں۔پنجاب حکومت تفتیش کرکے 8 مئی تک رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کی سماعت پیر تک ملتوی کر دی۔خیال رہے کہ عمران خان کیخلاف مقدمات کے اخراج کیلئے درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی تھی۔ درخواست میں وفاقی، پنجاب حکومت، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، آئی جی پولیس کو فریق بنایا گیا ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ سیاسی رنجش پر ان کے اور پی ٹی آئی کیخلاف 121 ایف آئی آر درج کی جا چکی ہیں، انہیں پکڑنے کی کوششں ان کے جینے کے حق کی خلاف ورزی ہے، ایک وقوعہ کی بار بار ایف آئی آر درج کرنے سے ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے، استدعا ہے کہ عدالت ایک ہی نوعیت کی ایف آئی آر درج کرنے سے روکنے کا حکم دے، عدالت تمام فوجداری کارروائی کا جامع ریکارڈ فراہم کرنے اور پیشگی اطلاع کے بغیر کوئی مقدمہ درج کرنے سے روکنے کا حکم دے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں