لاہور: سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا اغوا کا مقدمہ درج ہونے پر ردِعمل آ گیا۔عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ کیس بے بنیاد اور جھوٹا ہے۔کل پریس کانفرنس میں اصل حقائق سامنے لاؤں گا۔گوجرانو لہ میں دو پارٹیوں کے درمیان پراپرٹی کا ایشو ہے میر ا دونوں پارٹیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ میرا نام کیس کو اچھالنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے،پولیس سے پوچھا ہے کہ بغیر شواہد میرے نام پر ایف آئی آر کیوں درج کی گئی۔پولیس نے جواب میں کہاکہ درخواست کی بنیاد پر نام ایف آئی آر میں درج کیا گیا۔سابق گورنر پنجاب اور پی ٹی آئی رہنما عمر سرفراز چیمہ کیخلاف تھانہ گکھڑ میں مقدمہ درج کیا گیا ،مقدمہ مہوش نامی خاتون کی مدعیت میں درج کیا گیا۔پولیس نے سابق گورنر پنجاب کیخلاف اغوا اور بدتمیزی سمیت دیگر دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر میں خاتون نے مؤقف اختیار کیا کہ عمر سرفراز چیمہ اور تنویر صفدر کی ایما پر اغوا کرنے کی کوشش کی گئی۔ملزمان فاروق،قدوس اور صادق نے فیصل تباہ کی،تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے بھی پھاڑ دئیے۔ یاد رہے کہ ان دنوں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف مقدمات درج ہونے کا سلسلہ جاری ہے،جبکہ دو روز قبل اینٹی کرپشن نے صدر پی ٹی آئی چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا،تھانہ غالب مارکیٹ میں دہشت گردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا،آپریشن کے دوران کی گئی مزاحمت پر مقدمہ درج کیا گیا۔پولیس نے کہا کہ مقدمے میں چوہدری پرویز الٰہی سمیت 19 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق اینٹی کرپشن ٹیم نے سابق وزیراعلٰی پنجاب کی گرفتاری کیلئے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا،رہائش گاہ کے اندر موجود 40 سے 50 افراد نے پتھراؤ اور تشدد شروع کر دیا۔
64