50

سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا جوڈیشل کمیشن کو خط پشاور اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کی گئی،جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس احمد علی شیخ کے ناموں پر غور کیا جائے،خط کا متن

اسلام آباد : سپریم کورٹ میں 2 ججز کی تعیناتی کا معاملہ،عدالت عظمٰی کے سنیئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا خط جوڈیشل کمیشن کے تمام ارکان کو ارسال کر دیا گیا۔ خط میں پشاور اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کیلئے نامزد کرنے کی سفارش کی گئی،خط میں کہا گیا کہ جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس احمد علی شیخ کے ناموں پر غور کیا جائے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس جلد بلانے پر بھی زور دیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ دنوں جوڈیشل کمیشن نے پشاور ہائیکورٹ میں پہلی خاتون چیف جسٹس کی تعیناتی کی سفارش کی گئی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا تھا جس میں جسٹس مسرت ہلالی کو چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات کرنے کی سفارش کی گئی۔جسٹس مسرت ہلالی کی تعیناتی کی سفارش متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی،جوڈیشل کمیشن نے سفارش منظوری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائی تھی۔ جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائیکورٹ کی سنیئر ترین جج اور قائمقام چیف جسٹس ہیں۔ جبکہ اس سے قبل جسٹس مسرت ہلالی نے قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھایا تھا،قائمقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی تھی،تقریب میں نگران حکومت کے وزراء،پشاور ہائیکورٹ کے ججز اور وکلاء نے شرکت کی۔مسرت ہلالی نے بطور قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھایا،گورنر خیبر پختو نخوا حاجی غلام علی نے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ سے حلف لیا تھا۔ جسٹس مسرت ہلالی پشاور ہائیکورٹ کی تاریخ کی پہلی خاتون قائمقام چیف جسٹس بنیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں