45

جماعت اسلامی کی وفاق، سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں توڑ کر90 روز میں الیکشن کی تجویز سیاسی عدم استحکام کا واحد حل تمام اسمبلیوں کے اکٹھے انتخابات کرائے جائیں، باقی اسمبلیاں بھی توڑ دی جائیں تو اگست یا ستمبر میں الیکشن ہوسکتے ہیں۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کی پریس کانفرنس

لاہور: جماعت اسلامی نے وفاق، سندھ اور بلوچستان اسمبلیاں توڑ کر90 روز میں الیکشن کی تجویز دے دی۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کا واحد حل تمام اسمبلیوں کے اکٹھے انتخابات کرائے جائیں، باقی اسمبلیاں بھی توڑ دی جائیں تو اگست یا ستمبر میں الیکشن ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے لیہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کا واحد حل دیگر تمام اسمبلیاں بھی توڑ دی جائیں اور اس کے بعد ملک بھر میں 90 روز میں اگست یا ستمبر میں اکٹھے انتخابات کرائے جائیں۔اس وقت جوڈیشل مارشل لاء سمیت سول ملٹری سب مارشل لاء ہے۔ 90 روز میں الیکشن کی آئینی پابندی کو پہلے صدر اور الیکشن کمیشن نے تجاوز کیا اور اب اگر پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی ضد پر قائم رہے تو جنرل الیکشن بھی گنوا بیٹھیں گے۔لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی وفد کی وزیراعظم شہبازشریف اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتیں حوصلہ افزا رہیں، سراج الحق کی قیادت میں وفد مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔جماعت اسلامی اے پی سی بلا رہی ہے، جس میں تمام قائدین اور جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویزالٰہی نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ جماعت اسلامی سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ نواز شریف اور شہباز شریف قابل اعتماد نہیں۔ یہ وہی شہبازشریف ہیں، جنھوں نے واجپائی کی خوشنودی کیلئے قاضی حسین احمد پر پولیس حملہ کروا دیا تھا اور لٹن روڈ پر جماعت کے عمر رسیدہ کارکنوں پر بدترین تشدد کروایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی بدنیتی اور سفاکی پوری قوم پر آشکار ہو چکی ہے۔ جماعت اسلامی بھی اپنی آنکھیں کھولے اور حکومت کے آئین دشمن رویے اور اس کے خطرناک مضمرات کو سمجھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں