واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے پاکستان خود مختار ملک ہے وہ اپنے فیصلے خود کر سکتا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ جمہوریت سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی عدم شرکت پر افسوس ہے تاہم عدم شرکت کا فیصلہ پاک امریکہ تعلقات کو متاثر نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا پاکستان خود مختار ملک ہے اور وہ اپنے فیصلے خود کر سکتا ہے۔ پاکستان اور امریکہ بے شمار معاملات پر رابطہ کاری کرتے ہیں۔پاکستان سے جمہوریت ،انسانی حقوق، مذہبی آزادی پر رابطے جاری رہیں گے۔ ویدانت پٹیل نے کہا پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی معاملات پر بھی اہم شراکت داری ہے۔پاکستان اور بھارت کے ساتھ تعلقات اپنی اپنی جگہ پر قائم ہے اور ان تعلقات میں کوئی سفر جمع کی تجویز نہیں ہے ۔خیال رہے کہ رواں ہفتے امریکہ کے زیر اہتمام دوسری ’ڈیموکریسی سمٹ‘ کا آغاز ہوگیا۔ اگرچہ سمٹ کا موضوع “جمہوریت بمقابلہ مطلق العنانیت” رکھا گیا ، لیکن منتظمین نے’جمہوریت‘ کے جھنڈے تلے نظریاتی لکیریں کھینچیں، گروہوں اور دھڑوں کو تشکیل دے کر دنیا میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی۔ سمٹ کا یہ مقصد واضح طور پر نظر آنے لگا، اورڈیموکریسی سمٹ کے ذریعے جمہوریت کی روح سے انحراف اور اسے کچلنا بھی خود کانفرنس کے لئے سب سے بڑی ستم ظریفی بن گئی۔بدھ کے روز میڈ یا رپورٹ کے مطا بق بعض تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ “ڈیموکریسی سمٹ” کے کنوینئر کی حیثیت سے امریکہ نے جمہوری اصولوں اور نظام کے تعین میں عالمی رہنما کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ماضی کے “ڈیموکریسی سمٹ” کے نتائج کو دیکھتے ہوئے اس کانفرنس نے “جمہوریت اور ترقی کے درمیان تعلقات” کے اہم ترین سوال کا جواب نہیں دیا اور خود مختاری اور انصاف کے درمیان توازن کو حل کرنے میں ناکام رہا۔
89