50

یہ بات درست نہیں کہ مجھے اٹارنی جنرل کے عہدے مستعفی ہونے کیلئے کہا گیا اہم حکومتی شخصیات کو آگاہ کیا تو مجھے استعفٰی دینے سے روکا گیا،بیرسٹر شہزاد عطاء الٰہی کا عہدے سے مستعفی ہونے پر ردِعمل

اسلام آباد : بیرسٹر شہزاد عطاء الٰہی کا کہنا ہے کہ یہ بات درست نہیں کہ مجھے اٹارنی جنرل کے عہدے سے مستعفی ہونے کیلئے کہا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدے سے استعفی دینے پر بیرسٹر شہزاد عطاء الٰہی نے ردِعمل دے دیا ہے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عہدے سے استعفٰی دیا،اہم حکومتی شخصیات کو آگاہ کیا تو مجھے استعفٰی دینے سے روکا گیا۔اپنا استعفٰی دستخط کر کے سنیئر وزیر کے حوالے کر دیا ہے،حکومت جب چاہے میرا استعفٰی صدر مملکت کو بھیج دے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدے سے استعفٰی دیا تھا،مستعفی ہو گئے۔بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی نے استعفیٰ میں کہا کہ وہ بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان مزید کام جاری نہیں رکھ سکتے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہو رہے ہیں۔شہزاد عطا الٰہی گزشتہ 3 ماہ سے بطور اٹارنی جنرل آف پاکستان کام کر رہے تھے، مختلف ایشوز پر حکومت اور شہزاد عطا الہیٰ کا اختلاف بھی پایا جاتا تھا۔الیکشن ملتوی ہونے کے حوالے سے بیرسٹر شہزاد عطا الٰہی کو یہ اعتراض تھا کہ ٹھوس وجوہات کی بنا پر الیکشن آگے نہیں بڑھائے گئے۔ سپریم کورٹ میں اس معاملے کا دفاع کرنا مشکل ہوگا۔ خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں اشتر اوصاف کا اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفٰی منظور کیا گیا تھا،اشتر اوصاف علی نے خرابی صحت کے باعث مزید کام جاری رکھنے سے معذرت کی تھی۔صدر مملکت عارف علوی نے اشتر اوصاف کا اٹارنی جنرل کے عہدے سے استعفٰی منظور کیا تھا جس کے بعد منصور عثمان اعوان کی بطور اٹارنی جنرل تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔ صدر عارف علوی نے تعیناتی کی مںظوری آئین کے آرٹیکل 100 کے تحت دی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں