اسلام آباد: پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے تعین میں حکومت عوام کو ملنے والا بڑا ریلیف کھا گئی۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں دیاگیا۔حکومت پیٹرول پر عوام کو 58 روپے فی لیٹر تک ریلیف فراہم کر سکتی تھی۔ عالمی مارکیٹ میں گزشتہ پندرہ دنوں کے دوران خام تیل کی قیمت میں 72 ڈالر فی بیرل تک رہی۔حکومت عام کو بڑا ریلیف فراہم کر سکتی تھی۔ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت دیکھی جائے تو پاکستان میں پٹرول کی قیمت زیادہ سے زیادہ 230 روپے فی لٹر بنتی ہے ۔ گذشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یکم اپریل تا 15اپریل تک کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان کیا تھا۔جس کے تحت اپریل تک پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 293 روپے اور پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 272 روپے برقرار رکھی گئی ہے۔مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمتوں میں 10، 10روپے فی لیٹر کمی کردی گئی۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں فی لیٹر10روپے کمی کے بعد نئی قیمت 180 روپے 29 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 10روپے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت 174روپے 68 پیسے فی لیٹرہوگئی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات میں نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل سے 15اپریل تک ہوگا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے وفاقی حکومت کے فیصلے پر ردعمل دیا ہے۔جمعہ کی شب کو پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کریش کر گئیں، ہمارے دور میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت 112 ڈالرز تھی، جو اب 65 ڈالرز کی سطح پر آ چکی، لیکن حکومت نے پٹرول 1 روپیہ بھی سستا نہ کیا۔
97