74

صدر مملکت کا الیکشن کمیشن کو خط ، آئینی اور قانونی ماہرین کی مختلف رائے سامنے آگئیں

اسلام آباد : صدر مملکت عارف علوی کے الیکشن کمیشن کو خط پر آئینی اور قانونی ماہرین کی مختلف رائے سامنے آگئیں، ماہرقانون عرفان قادر اور قیصر امام کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دینا صرف الیکشن کمیشن کا اختیار ہے تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی کے الیکشن کمیشن کو خط پر آئینی اورقانونی ماہرین مختلف آرا کا اظہارکررہے ہیں، پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے حیرانی کا اظہارکرتے ہوئے کہا صدر نے خط لکھ کرتوانائی اور وقت صرف کیا سابق اٹارنی جنرل عرفان قادرنے کہا صدر کا خط معاملےکو الجھانا ہے، ان کوکوئی حق نہیں الیکشن کی تاریخ دے ، صدر کو کسی نے غلط مشورہ دے دیا، انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے ماہرقانون قیصرامام نے بتایا صدرنے اپنے خط میں الیکشن کمیشن کو عدلیہ سےرائےلینے کاکہاہے،واضح ہے انتخابات کراناالیکشن کمیشن کاکام ہے،جس میں کوئی اور مداخلت نہیں کرسکتا ایڈووکیٹ جہانگیرجدون نے نکتہ اٹھایا کہ آرٹیکل 48-5کےتحت صدر تاریخ تجویزکرسکتاہے صدر کے خط کے بعد الیکشن کی تاریخ سپریم کورٹ ہی دے گا، صدر مملکت کےالیکشن کمیشن کولکھے خط کے بعد حالات کیا رخ اختیارکریں گے۔آنے والے میں دنوں میں ہی واضح ہوسکے گا دوسری جانب ۔پیپلزپارٹی،ایم کیوایم پاکستان اور اے این پی نے بھی صدرمملکت کو تنقید کا نشانہ بنایا ، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کامعاملہ سپریم کورٹ جاناانتہائی نامناسب ہوگا، صدر کوتاریخ دینےکااختیارنہیں تھا اے این پی کے رہنما زاہدخان نے کہا کہ پی ڈی ایم اتحادی حکومت کی بدنیتی سےالیکشن میں تاخیرہوئی، سی سی آئی کومردم شماری نوٹیفائی نہیں کرنی چاہیےتھی ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار بولے صدر عارف علوی زبردستی اپنی اہمیت جتانا چاہتےہیں معاملہ عدالت میں جائے گا مزید الجھ جائےگا یاد رہے صدر مملکت عارف علوی نے عام انتخابات کی تاریخ تجویز کرتے ہوئےچیف الیکشن کمشنرکوخط لکھا تھا ، جس میں کہا تھا کہ عام انتخابات چھ نومبردوہزارتئیس تک ہونے چاہئیں عارف علوی کا کہنا تھا کہ آئین کا آرٹیکل اڑتالیس پانچ صدر کو قومی اسمبلی تحلیل کےنوےدن کے اندرعام انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار دیتاہے، انتخابات قومی اسمبلی تحلیل کی تاریخ کے نواسی دن بعد چھ نومبر دو ہزار تئیس تک ہوجانےچاہئیں صدر نے لکھا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کےانتخابات ایک ہی دن ہونےچاہئیں، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام آئینی اورقانونی اقدامات کی پابندی کرے۔صوبائی حکومتوں اورسیاسی جماعتوں سےمشاورت کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں