موجودہ حکومت 12 اگست کو اپنی مدت پوری کر رہی ہے نگراں سیٹ اپ کے لیے پیپلز پارٹی نے اتحادی جماعتوں سے رابطے کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے میڈیا کے مطابق موجودہ اتحادی حکومت 12 اگست کو اپنی آئینی مدت پوری کر رہی ہے اور اس وقت نگراں سیٹ کے قیام اتحادی جماعتوں کے لیے درد سر بنا ہوا ہے جس پر اتفاق رائے کے لیے پیپلز پارٹی نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اتحادی جماعتوں سے رابطے کرے گی مسلم لیگ ن اپنی جماعت کے رہنما اور موجودہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو نگراں وزیراعظم بنانا چاہتی ہے تاہم اس نام پر اس کے اپنی اتحادی جماعتیں جے یو آئی ف، ایم کیو ایم اور پی پی پی رضامند نہیں ہیں جب کہ نگراں حکومت کے اختیارات بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم کرنے پر بھی تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کے ساتھ نگراں کابینہ میں کس کا کتنا حصہ ہوگا یہ تمام معاملات پی ڈی ایم اور اس کی اتحادی جماعتوں نے دو ہفتوں میں طے کرنے ہیں جس کے لیے پی پی نے مشاروتی کمیٹی بنانے کا اقدام اٹھایا ہے نگراں وزیر اعظم کے نام پر حکمراں اتحاد میں اختلافات سنگین
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی کی جانب سے بنائی گئی مشاورتی کمیٹی سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، خورشید شاہ اور نوید قمر پر مشتمل ہے جو اسمبلی کی مدت، نگراں وزیراعظم اور سیٹ اپ سے متعلق دیگر جماعتوں سے مشاورت کرے گی
102