کراچی میں پورشنز کی غیرقانونی تعمیر سے اہل علاقہ کے لیے بجلی، پانی اور گیس کی سہولیات متاثر ہونے لگی ہیں، گلشن اقبال میں پورشنز بنانے کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کردی گئی سندھ ہائیکورٹ میں گلشن اقبال بلاک 13 ڈی میں پورشنز بنانے کے خلاف درخواست کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ غیرقانونی تعمیر سے وہاں کے رہائشیوں کے لیے بجلی، پانی اور گیس کی سہولیات متاثر ہورہی ہیں جب کہ پارکنگ کا بھی مسئلہ پیدا ہوگیا ہے درخواست میں 12 مکینوں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور پولیس حکام کو فریق بنایا ہے، عدالت کی جانب سے فوری سماعت کی درخواست منظور کرتے ہوئے 18 اگست کو فریقین سے جواب طلب کر لیا گیا عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ بلوچ پاڑہ پلاٹ نمبر اے 23 پر غیرقانونی تعمیرات کی جارہی ہیں، غیر قانونی تعمیرات سے علاقے میں بجلی، پانی اور گیس کی سہولتیں متاثر ہورہی ہیں وکیل رخواست گزار کا کہنا تھا کہ 300 گز کے پراجیکٹ میں پارکنگ نہ ہونے سے گلی میں پارکنگ کی جاتی ہے، ایس بی سی اے، ضلعی انتظامیہ، پولیس کو متعدد درخواستیں دیں، کوئی کارروائی نہیں ہوئی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ غیر قانونی تعمیرات منہدم کرنے کا حکم دیا جائے، تاکہ علاقہ مکین سکون کی زندگی گزار سکیں
82