سکھر میں سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کی ڈائریکٹر آفس اکھاڑا بن گیا ہے

سکھر میں سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کی ڈائریکٹر آفس اکھاڑا بن گیا ہے، لیبر ڈپارٹمنٹ کے ایجوکیشن ونگ کے نچلے گریڈ کے افسر کو غیرقانونی طور پر ڈائریکٹر کے عہدے پر بٹھانے کا انکشاف ہوا ہے، بغیر پوسٹنگ آرڈر کے کرسی سنبھالنے والے زاہد هکڑو نے الاٹیز کو ہراساں کرنا شروع کر دیا ہے، رپورٹ کے مطابق سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کی انتظامیہ کی سنگین غفلت کے باعث سکھر میں ڈائریکٹر آفس میدانِ جنگ بنا ہوا ہے، بورڈ حکام نے عدالتی احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے قانون کی خلاف ورزی کرک لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ایجوکیشن ونگ کے نچلے گریڈ کے افسر زاہد هکڑو کو ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات کر دیا،
کرپشن انکوائریوں کا سامنا کرنے والا زاہد هکڑو ڈائریکٹر سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ سکھر کی کرسی پر بیٹھتے ہی الاٹیز کو تنگ کرنے لگا ہے، نیو لیبر اسکوائر کالونی کے بلاک نمبر 08 اور ون وه دیگر بلاکس میں رہائش پذیر مختلف فیکٹریوں اور کارخانوں کے محنت کش مزدوروں کو کاغذات کی جانچ کے بہانے ہراساں کیا جا رہا ہے،
واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ بئنچ سکھر نے محمد شہزاد مغل کی درخواست پر سماعت کے دوران فلیٹس پر قبضے ختم کرانے اور نیو لیبر اسکوائر کالونی میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے معاملے پر سیکریٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ، ڈائریکٹر سکھر آفس اور ڈیپوٹیشن پر مقرر زاہد هکڑو کو ہٹانے کا حکم دیا تھا، درخواست تاحال عدالت میں زیر سماعت ہے، اس کے باوجود عدالتی حکم کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے زاہد هکڑو کی مبینہ تعیناتی کی گئی، جس کے بعد اس نے الاٹیز کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، اس ضمن مين تقویٰ ورکرز ویلفیئر یونین کے رہنماؤں عرفان علی کھوسو، کامران کندھڑ، شہزاد مغل، پرویز شیخ و دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ زاہد هکڑو پٹیشن واپس لینے کے لیے الاٹیز کو ہراساں کر رہا ہے اور کاغذات کی ویری فکیشن کے نام پر محنت کشوں کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے، انہوں نے بتایا کہ سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے زیرانتظام سکھر لیبر کالونی میں واقع 1024 فلیٹس پر مشتمل نیو لیبر اسکوائر کالونی میں قبضہ مافیا دوبارہ خالی کرائے گئے فلیٹس پر قابض ہو رہی ہے، مگر ان کي خلاف کارروائی کے بجائے الاٹیز کو بلاجواز دھمکایا جا رہا ہے، بلاک نمبر 20، 29 اور 30 کے خالی فلیٹس پر قبضوں کی شکایات پر متعلقہ افسران نے کوئی نوٹس نہیں لیا، یونین رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اب ڈائریکٹر کی کرسی پر قابض زاہد هکڑو مبینہ طور پر قبضہ مافیا کا ساتھ دے رہا ہے، جس کے باعث جرائم پیشہ افراد بے خوف ہو کر چوریاں کر رہے ہیں، جبکہ چوروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، انہوں نے مزید کہا کہ خالی فلیٹس کی الاٹمنٹ، بجلی، پانی، ڈرینیج اور دیگر سہولیات سے متعلق معاملہ سندھ ہائی کورٹ بئنچ سکھر میں زیر سماعت ہونے کے باوجود نیو لیبر اسکوائر کالونی میں دوبارہ قبضے خور زاہد هکڑو کی تعیناتی باعثِ تشویش ہے، یونین رہنماؤں نے صوبائی وزیر محنت، سیکریٹری سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی احکامات کے برخلاف تعیناتی، فلیٹس پر دوبارہ غیرقانونی قبضوں اور چوریوں کا فوری نوٹس لے کر قانونی الاٹیز کو انصاف فراہم کیا جائے