توشہ خانہ ٹو کیس عطا تارڑ کا ردعمل فیصلہ انصاف پر مبنی بانی پی ٹی آئی نے گھر کو کاروبار بنا رکھا تھا

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ مکمل طور پر انصاف پر مبنی ہے اور حقائق کے مطابق سنایا گیا ہے۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پبلک آفس ہولڈر کو سرکاری سطح پر دیا جانے والا ہر تحفہ ریاست کی ملکیت ہوتا ہے، مگر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے اپنے گھر کو کاروباری مرکز بنا رکھا تھا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ توشہ خانہ ون کے تحائف کو مارکیٹ میں فروخت کیا گیا، ان تحائف پر ناجائز منافع کمایا گیا اور قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحائف کی اصل قیمت چھپا کر انتہائی کم ویلیو لگا کر اونے پونے پیسے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ احتساب اور ایمانداری کی باتیں کرتے تھے، مگر عملی طور پر کرپشن اور امانت میں خیانت کرتے رہے۔ سات کروڑ روپے کے تحفے کی قیمت صرف 13 لاکھ روپے لگانا عوام کے ساتھ مذاق اور قومی خزانے سے فراڈ ہے۔عطا تارڑ نے کہا کہ پبلک آفس ہولڈر کو زیب نہیں دیتا کہ وہ ریاستی تحائف کو ذاتی کاروبار کے لیے استعمال کرے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شام کے اوقات میں یہ طے کیا جاتا تھا کہ کس کو زمینیں الاٹ کرنی ہیں، جس سے عوام کے اعتماد کو شدید ٹھیس پہنچی۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس طرزِ عمل سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی اور اب یہ فراڈ کھل کر سامنے آ چکا ہے۔ ان کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس میں سنایا گیا فیصلہ قانون اور انصاف کی فتح ہے۔