81

پاکستان ؛ وہ علاقہ جہاں جولائی میں برفباری شروع ہو گئی

بابو سر ٹاپ اور ملحقہ مقامات پر ہلکی برفباری کے بعد موسم تبدیل ہو گیا۔موسمیاتی تبدیلی کے بعد جولائی میں دوسری بار بابو سرٹاپ پر برفباری ریکارڈ کی گئی۔بابوسرٹاپ پر دو انچ سے زائد برفباری ہو چکی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برفباری کے باعث بابوسر روڈ ٹریفک کے لیے بند ہو گئی۔شاہراہ قراقرم تین مقامات مینار تھور، تتہ پانی اور کیڈٹ کالج کے قریب سے ٹریفک کے لیے بند ہے تتہ پانی اور کیڈٹ کالج کے قریب شاہراہ کھولنے کا کام جاری ہے۔مینار تھور کے مقام پر بھی سڑک کی بحالی کے لیے ٹیمیں بھیجنے کی کوشش جاری ہے۔وادی کاغان کے مختلف مقامات پر بھی سردی کی لہر چل پڑی ہے 12 جون کو مانسہرہ کے سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ جانے والی سڑک کو ہر قسم کی آمدورفت کیلئے کھولا گیا تھا،سیاحتی مقام بابو سر ٹاپ کو 8 ماہ کی بندش کے بعد سیاحوں کیلئے کھولا گیا تھا،یشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق شاہراہ کاغان سے بھاری گلیشیئر اورتودے کاٹ کرسڑک کو ٹریفک کیلئے کھولا گیا۔
براستہ وادی کاغان بابو سر سے چلاس گلگت بلتستان تک روڈ بحال کیا گیا ہ تھا۔ ٹورسٹ حضرات کو ہدایت کی گئی تھی کہ بابو سر ٹاپ سڑک صبح 9 بجے سے شام 5 بجے تک کھلی رہے گی، جاری کردہ دورانیہ کے علاوہ سڑک پر سفر کی اجازت نہیں ہے، سیاح حضرات پریشانی سے بچنے کیلئے انہی اوقات کے دوران بابو سر ٹاپ کے سفر کو یقینی بنائیں۔ مانسہرہ کی ٹریفک پولیس اور ٹورسٹ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ جھلکڈ اور زیروپوائنٹ کے مقام پر سیاح حضرات کیلئے رات کے وقت سفر کی پابندی عائد رہے گی۔ کسی بھی قسم کی معلومات کیلئے ناران چوکی کے پی ٹی سی ایل نمبر 0997-430075پر رابطہ کیا جا سکتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں