افغان جارحیت پر قومی قیادت کا ہنگامی اجلاس اہم فیصلے متوقع

مغربی سرحد پر افغان طالبان کی جارحیت کے تناظر میں وزیراعظم شہباز شریف نے آج اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد کشمیر اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس میں افغانستان کی جانب سے بڑھتی ہوئی سیکیورٹی کشیدگی اور حالیہ حملوں پر غور کیا جائے گا، جبکہ افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔ اس سے قبل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزینوں کی دہائیوں تک میزبانی کی، تاہم بدقسمتی سے افغان دہشت گرد پاکستانی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فتنۂ خوارج کی جانب سے پاک افواج پر حالیہ حملے کے بعد پاکستان نے دفاعِ وطن کے حق میں بھرپور جوابی کارروائی کی، کیونکہ افغانستان نے بارہا مذاکرات کی پیشکش کے باوجود امن کے بجائے جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پر حملہ بھارت کی شہ پر کیا گیا، اور جب یہ حملہ ہوا تو افغان وزیر خارجہ دہلی میں موجود تھے، جس سے ناپاک گٹھ جوڑ کی نشاندہی ہوتی ہے۔