76

جنوبی افریقہ: کان میں گیس کے اخراج سے متعدد افراد ہلاک

جنوبی افریقہ کے دارالحکومت جوہانسبرگ کے قریب اینجلو بستی میں بدھ کے روز گیس کے اخراج سے بچوں سمیت کم از کم سولہ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جنوبی افریقی ریپ اسٹار’آکا‘ کو قتل کر دیا گیا ایمرجنسی سروسز کے ترجمان ولیم اینٹلاڈی نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ”جائے وقوعہ پر ہم نے 16 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے البتہ محکمہ طب کے کارکنان کئی دیگر افراد کو بچانے میں کامیاب رہے، جن میں سے متعدد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جنوبی افریقہ: ‘ہر دن لاکھوں لوگ ایک خوراک ترک کرنے پر مجبور’ انہوں نے مزید بتایا کہ ہسپتال میں داخل ہونے والوں میں سے چار کی حالت تشویشناک ہے، جب کہ گیارہ کی حالت تشویشناک تاہم مستحکم ہے ایک نابالغ مکمل طور پر ہوش میں تھا جنوبی افریقہ: بارش اور سیلاب سے سینکڑوں افراد ہلاک ہلاک ہونے والوں کی تعداد پہلے اس سے کہیں زیادہ بتائی گئی تھی تاہم کئی بے ہوش افراد کو جب ہوش میں لایا گیا، تو اس تعداد میں نظر ثانی کر کے اس میں کمی گئی جنوبی افریقہ: قومی اسمبلی میں بھیانک آتش زدگی، بڑا حصہ تباہ ابتدائی طور پر یہ اطلاع دی گئی تھی کہ بستی میں گیس کے دھماکے ہوئے، تاہم ہنگامی سروسز کے حکام کے وہاں پر پہنچنے پر اس بات کا پتہ چلا کہ مسئلہ در اصل زہریلی گیس والے سلنڈر سے گیس کا اخراج تھا گیس لیک ہونے کی وجہ کیا ہے؟ گوتینگ صوبے کے سربراہ پنیزا لیسوفی نے ایک جھونپڑی کے بعض ویڈیوز ٹویٹ کیے ہیں، جس میں کم از کم چار گیس سلنڈر ایک دھاتی اسٹینڈز پر دیکھے جا سکتے ہیں۔ لیسوفی کے مطابق ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ جھونپڑی کے داخلی دروازے کے ساتھ فرش پر پڑے ایک سلنڈر سے گیس لیک ہو رہی ہے ایمرجنسی سروسز کے ترجمان ولیم اینٹلاڈی نے کہا، ”واقعے کی وجہ مبینہ طور پر بستی میں اور اس کے آس پاس غیر قانونی کان کنی کی سرگرمیوں میں استعمال ہونے والے سلنڈر سے نائٹریٹ آکسائیڈ گیس کا اخراج بتایا گیا ہے بظاہر غیر قانونی کان کن اس گیس کو مٹی سے سونا نکالنے کے لیے استعمال کرتے ہیں جب حکام جائے وقوعہ پر پہنچے، تو بوکسبرگ کے مضافاتی علاقے کے قریب واقع اس بستی میں زہریلی گیس میں سانس لینے کی وجہ سے بہت سے لوگ بیہوش پڑے ہوئے تھے اینجلو ٹوٹی پھوٹی اینٹوں اور ٹین کی چادروں پر مبنی ایک جھگی نما بستی ہے، جو ایک پرانی ترک شدہ کان کنی کی جگہ پر آباد ہے جنوبی افریقہ میں بے روزگاری کی شرح 32 فیصد سے بھی زیادہ ہے اور ملک میں غیر قانونی کان کنوں کی اچھی خاصی تعداد پائی جاتی ہے، جسے ”زما زاماس” کہا جاتا ہے۔ (زولو زبان میں اس کا مطلب ہوتا ہے، ”اپنی قسمت آزمانے والے”)۔ یہ غیر رجسٹرڈ کان کن سخت جان اور خطرناک حالات میں ناکارہ کانوں میں سونے کے لیے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں جوہانسبرگ ملک کا تجارتی مرکز ہے اور اس کے آس پاس کے علاقوں کی خصوصیات مٹی کے اونچے ٹیلے اور بہت سے گہرے گڑھے ہیں، جو 1880 کی دہائی میں سونے کی دریافت کے بعد علاقے میں کان کنی کی سرگرمیوں سے وجود میں آئے تھے اور آج بھی باقی ہیں اس مضافاتی علاقے میں گزشتہ سال کرسمس کے موقع پر بھی گیس ٹینکر میں دھماکہ ہوا تھا، جس میں 41 افراد ہلاک ہو گئے تھے اس وقت مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) لے جانے والا ایک ٹرک ایک پل کے نیچے پھنس گیا تھا، جس کی وجہ سے لیکج شروع ہوا اور اس کے نتیجے میں دھماکہ ہوا دھماکے سے متعدد افراد، بشمول مریض اور قریبی ہسپتال کے عملے کے ارکان، شدید طور پر جھلس گئے تھے اور اس سے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں