ایشیا کپ 2025: ایونٹ کی تاریخ کا سب سے منفرد ٹورنامنٹ – پانچ اہم انفرادیتیں

ایشیا کپ کا 17 واں ایڈیشن متحدہ عرب امارات میں جاری ہے جو اپنی تاریخ کے تمام 16 سابقہ ٹورنامنٹس سے منفرد ہے۔ 41 سالہ ایشیا کپ کی تاریخ میں پہلی بار یہ ایونٹ مکمل طور پر ہائبرڈ ماڈل کے تحت نیوٹرل مقام پر ہو رہا ہے، جبکہ میزبان ملک بھارت ہونے کے باوجود تمام میچز متحدہ عرب امارات میں کھیلے جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے 2023 میں پاکستان کی میزبانی میں ہائبرڈ ماڈل اپنایا گیا تھا، مگر پاکستان میں چند میچز کھیلے گئے تھے اور باقی سری لنکا میں۔رواں ایشیا کپ کی دوسری انفرادیت ٹورنامنٹ میں پہلی بار آٹھ ٹیموں کی شرکت ہے، جس میں عمان اور ہانگ کانگ کو بھی شامل کیا گیا ہے، جب کہ پہلے زیادہ سے زیادہ چھ ٹیمیں شریک ہوتی تھیں۔ تیسری انفرادیت منفی نوعیت کی ہے، جو بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے کی وجہ سے پیدا ہوئی۔ بھارت نے دونوں بار پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملا کر اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی کی اور کرکٹ کی تاریخ میں ایک منفی روایت قائم کر دی۔اس کے علاوہ، ایشیا کپ کی 41 سالہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان اور بھارت روایتی حریف فائنل میں آمنے سامنے ہوں گے۔ دونوں ٹیمیں پہلے بھی 2007 کے ٹی20 ورلڈ کپ اور 2017 کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے فائنلز میں مدمقابل آ چکی ہیں، لیکن ایشیا کپ کے فائنل میں یہ پہلا موقع ہوگا۔پانچویں اور آخری انفرادیت یہ ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں تین بار پاک بھارت مقابلہ ہو رہا ہے، جو ایشیا کپ کی تاریخ میں پہلی بار ہے۔ شائقین اتوار کو ہونے والے فائنل میں ان دونوں ٹیموں کی ٹرافی کی جنگ کو بڑی دلچسپی سے دیکھ رہے ہیں۔