سکھر، بلوچستان میں جاری آبی بحران کے خاتمے کے لیے اعلیٰ سطحی وفد سکھر بیراج پہنچ گیا. وفاقی وزیر اور محکمہ انہار کے افسران سے تفصیلی ملاقات کی اور بیراج کا معائنہ کیا. وفد میں اسپیکر بلوچستان اسیمبلی، سیکریٹری ایریگیشن بلوچستان، سیکریٹری ایریگیشن سندھ سمیت دیگر اہم افسران نے شرکت کی اور فوری طور پر دوہزار کیوسک پانی بلوچستان کو جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا. بعدازاں بیراج پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان سے آئے وفد کے خدشات کو سنا انکا حق ہے وہ اپنی بات کریں۔ یقینن بلوچستان کو پانی کے مسائل۔کا سامنا ہے۔ اس مہینے دو ہزار کیوسک بلوچستان کو پانی فراہم کیا جائے گا۔کافی سال بعد تربیلا ڈیم کے اسپل ویز کھولے ہیں۔ آج تربیلا ڈیم کا لیول بارہ عشاریہ چھ فٹ ہے۔ خورشید احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ربیع کی فصل کے لیے بھی پانی کی دستیاب ہے۔ مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کا مسئلہ نہیں تھا۔ ورلڈ بینک سمیت دیگر بھی معاملات تھے۔ معاہدہ ہو جانے کے بعد عوام کو یقینی طور پر رلیف ملے گا۔موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرجائے گی۔مدت مکمل ہونے کے بعد نگراں سیٹ اپ آجائے گا۔ ایمرجنسی کی صورت میں موجودہ حکومت اپنا دورانیہ بڑھا سکتی ہے جو کہ مناسب نہیں۔ اس موقع پر بلوچستان سے آے وفد نے وفاقی وزیر اور بیراج انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا سندھ بلوچستان کا مضبوط رشتہ قائم رہیگا کا آج فیصلہ کیا ہے کہ دو ہزار کیوسک پانی جاری کیا جائے جبکہ مزید بات چیت چھ جولائی کو اسلام آباد میں ہوگی. ہمیں اچھی امید ہے.
62