چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغانستان میں بگرام ایئر بیس پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں کشیدگی اور تصادم کو ہوا دینا عوام کی خواہشات کے منافی ہے۔چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لن جیان نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ چین خطے میں تناؤ یا کشیدگی کی حمایت نہیں کرتا اور توقع رکھتا ہے کہ تمام فریق امن اور استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چین افغانستان کی آزادی اور خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام کو خود کرنا چاہیے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو دعویٰ کیا تھا کہ ان کی انتظامیہ طالبان سے بگرام ایئر بیس واپس لینے کی کوشش کر رہی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ بگرام پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ یہ ایئر بیس چین کے اُس علاقے کے قریب ہے جہاں جوہری ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں۔ٹرمپ نے افسوس ظاہر کیا کہ سابق صدر جو بائیڈن کے دورِ حکومت میں امریکی انخلا کے دوران بگرام ایئر بیس پر امریکی کنٹرول برقرار نہیں رکھا گیا۔دوسری جانب، افغان حکومت نے تاحال ٹرمپ کے بیان پر باضابطہ ردعمل نہیں دیا، تاہم طالبان کے ایک عہدیدار ذاکر جلالی نے کہا ہے کہ افغان عوام نے ہمیشہ غیر ملکی فوجی موجودگی کو مسترد کیا ہے اور دوحہ مذاکرات کے دوران بگرام ایئر بیس کی واپسی کو قبول نہیں کیا گیا تھا۔