حکومت کی جانب سے شدید مخالفت کے بعد چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چیئرمین سینٹ کی تاحیات مراعات کا بل واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔ہم نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینٹ نے متعلقہ سینٹرز کو بل واپس لینے کی ہدایات جاری کر دیں۔صادق سنجرانی نجی بل کو فائنانس بل کے ساتھ منظور کروانا چاہتے تھے۔حکومتی وزرا نے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی میں چیئرمین سینیٹ کی مراعات سے متعلق بل کی شدید مخالفت کی تھی۔صادق سنجرانی نے حکومتی وزرا کے رد عمل کے بعد بل واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ چیرمین سینیٹ مراعات بل ،پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیرمین نور عالم خان نے قومی اسمبلی کے فلور پر بل کی مخالفت کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ مشکل معاشی صورتحال میں تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہے۔منگل کے روز پبلک اکائو نٹس کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیرمین پی اے سی نے کہاکہ اس وقت ملک شدید معاشی حالات کا شکار ہے اور تمام ادارے قرضوں پر چل رہے ہیں ان حالات میں تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل پیش نہیں ہونا چاہیے اور ہم اسمبلی کے فلور پر اس کی مخالفت کریں گے انہوںنے کہاکہ اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہیں اور مراعات گریڈ 22کے آفسران کے برابر ہونی چاہیے جو کہ اس وقت نہیں ہیں ا ن حالا ت میں چیرمین اور ڈپٹی چیرمین کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا بل پیش کرنا اور ایسی مراعات مانگنا جس میں تاحیات سہولیات حاصل ہوں درست نہیں ہے انہوںنے کہاکہ چیرمین سینیٹ کیلئے سرکاری جہاز نہ ہونے کی صورت میں نجی ائیر لائن سے جہاز چارٹرڈ کرنا اور ان کے لے پالک بچوں کا علاج بھی پرائیویٹ ہسپتالوں سے کرانے کا بل کسی طور پر قبول نہیں ہے یہ اسلام اور شریعت کے بھی خلاف ہے ہم اس کی اسمبلی کے فلور پر شدید مخالفت کریں گے۔
70