حکومت پاکستان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان منگل کے روز بات چیت ہوئی ہے۔ دونوں نے گزشتہ ہفتے پیرس میں ایک عالمی مالیاتی میٹنگ کے دوران بھی بات چیت کی تھی بعد میں اسلام آباد میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ ناتھن پورٹر نے بتایا کہ دونوں فریقین ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 2019 میں اس وقت کی عمران خان حکومت کے ساتھ طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے تحت 1.1 ارب ڈالر کی قسط کے اجرا پر معاہدہ گذشتہ دسمبر سے تاخیر کا شکار ہے
آئی ایم ایف کی شرائط کے لیے پاکستان میں ترمیم شدہ بجٹ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا یہ پروگرام 30 جون کو ختم ہونے جا رہا ہے اور اگر جمعے کے روز تک کوئی معاہدہ نہیں ہو پاتا ہے تو بیل آوٹ پیکج منسوخ ہو سکتا ہے معاہدے کی امیدیں روشن ناتھن پورٹر نے بتایا کہ پچھلے چند دنوں کے دوران پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف کے مشوروں کے مطابق اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے پالیسی سازی کے متعلق فیصلہ کن اقدامات کیے ہیں۔ ان میں 24جون کو پارلیمنٹ میں ترمیم شدہ بجٹ کی منظوری بھی شامل ہے
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے تاکہ آئی ایم ایف کی جانب سے مالی امدادفراہم کرنے کے معاہدے پر جلد از جلد پہنچا جاسکے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بیل آوٹ پیکج کے معاہدے کے حوالے سے پورٹر کے اس بیان کو انتہائی امید افزا قرار دیا جارہا ہے پاکستان نے سالانہ بجٹ میں اہم موقع گنوا دیا، آئی ایم ایف دریں اثنا پاکستان کے وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات درست راستے پر ہیں اور ہم جلد اچھی خبر سنائیں گے
پاکستان اور آئی ایم ایف میں کیا بات ہو رہی ہے؟ پاکستان کو گذشتہ سال نومبر میں 1.1 ارب ڈالر قرض کی قسط ملنے کی امید تھی لیکن آئی ایم ایف نے مزید ادائیگی سے قبل کئی شرائط پر اصرار کیا معاشی بحران سے دوچار پاکستان کے لیے پریشانی کی بات یہ ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بیل آوٹ پیکج کے لیے معاہدے کا وقت اب تقریباً ختم ہونے کو ہے ذرائع کے مطابق ایسے میں پاکستان او رآئی ایم ایف چھ سے نو ماہ کے لیے تقریباً ڈھائی ارب ڈالر مالیت کے ایک نئے قلیل مدتی اسٹینڈ بائی انتظام پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں جو آئندہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران ملک میں سیاسی منتقلی کے ذریعے نئی منتخب حکومت حاصل کرے گی پاکستان آئی ایم ایف کےآگے نہیں جھکے گا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار پاکستانی معیشت: شرح نمو کم تر، بےروزگاری زیادہ، آئی ایم ایف میڈیا رپورٹوں کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے زیر التوا فنڈز کا اجرا نہ ہونے کے باوجود حکومت پاکستان نویں جائزے کی تمام شرائط اور اس کے بعد دسویں اور گیارہویں اقساط سے متعلق پیشگی کارروائیوں کو پورا کرنے کے بعد یہ ان دو آپشنز میں سے ایک ہے جو فی الحال دونوں فریقوں کے درمیان زیر بحث ہیں دونوں آپشنز کے لیے دونوں فریقین کو 30 جون تک عملے کی سطح کے معاہدے کا اعلان کرنا ہوگا جس کے بعد ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری آئندہ ہفتے یا اس کے بعد مل سکتی ہے
74