لاہور: بھارت کی آبی جارحیت کے نتیجے میں پنجاب کے دریا بے قابو ہوگئے، پانی کے بہاؤ میں تیزی سے اضافہ ہوگیا اور مختلف مقامات پر سیلابی پانی آبادیوں میں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے۔اوکاڑہمیں دریائے راوی میں اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ماڑی پتن کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔کنارے پر آباد دیہات سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے جبکہ مساجد سے اعلانات کرکے عوام کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کی جارہی ہے۔ہیڈ بلوکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں پانی کی آمد 73 ہزار کیوسک اور اخراج 61 ہزار کیوسک سے زائد ہے۔ضلعی انتظامیہ نے فلڈ کیمپ قائم کرکے عوام کو محفوظ مقامات پر جانے اور تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے۔قادرآباددریائے چناب میں قادرآباد کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ بیراج پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 804 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 77 ہزار 592 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔محکمہ انہار اور ریسکیو ادارے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔حویلی لکھا
دریائے ستلج میں ہیڈ سیلمانکی کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 35 ہزار 5 سو کیوسک تک پہنچ گیا ہےسیلابی پانی فصلوں اور متعدد دیہات میں داخل ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ مقامی آبادی کو مشکلات کا سامنا ہے اور لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہیں وزیرآبادوزیرآباد کے بیلہ گاؤں نوگراں کا زمینی رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوگیا ہے۔ گاؤں کے اطراف دریائے چناب کا پانی داخل ہوچکا ہے۔انتظامیہ اور پولیس مساجد سے عوام کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات دے رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر وزیرآباد کا کہنا ہے کہ پاک فوج اور سول انتظامیہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔جلال پور بھٹیاں
جلال پور بھٹیاں میں بھی دریائے چناب کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہیڈ قادرآباد پر پانی کی آمد 2 لاکھ 78 ہزار 892 کیوسک اور اخراج 2 لاکھ 70 ہزار 292 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔سیلابی ریلا قریبی دیہات بھون فاضل، محمود پور اور چاہ چورہ میں داخل ہوگیا، جہاں کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں اور مقامی افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہورہے ہیں۔
لاہور پنجاب کے دیگر علاقوں میں بھی دریائے چناب، ستلج اور راوی میں سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب کا بہاؤ 7 لاکھ 69 ہزار کیوسک اور خانکی بیراج پر 7 لاکھ 5 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ہیڈ مرالہ اور خانکی بیراج پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ قادرآباد بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 14 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔