سوات: سوات میں چیئر لفٹ کی رسی ٹوٹنے سے ماں بیٹی دریا میں گر گئیں۔تفصیلات کے مطابق ان دونوں سیاحوں کی بڑی تعداد ٹھنڈے علاقوں کا رخ کر رہی ہے جہاں وہ ٹھنڈے موسم اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں اسی دوران سوات میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق سوات کے سیاحتی علاقے بحرین مانکیال میں دریائے سوات پر لگی ڈولی لفٹ کی رسی ٹوٹ گئی رسی ٹوٹنے سے ماں اور ایک سال کی بچی دریائے سوات میں گر کر لاپتہ ہو گئیں۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ماں اور بچی کی تلاش جاری ہے۔ خیال رہے کہ چیئر لفٹ ٹوٹنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔پاکستان کے سیاحتی علاقوں میں اس طرح کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جس نہ صرف قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں بلکہ سیاحوں میں بھی خوف و ہراس پھیل جاتا ہے۔
جولائی2017 میں بھی ایک بہت افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا جب ڈولی چیئر لفٹ کے حادثہ میں گیارہ افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔
پولیس نے تھانہ لورہ کی حدود بنواڑی میں ڈولی چیئر لفٹ کے حادثہ میں 11 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد لفٹ مالکان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین افراد کو گرفتار کر لیا تھا۔۔ 01 جولائی2017 کو جاری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دو روزہ قبل چھرہ پانی سے ملحقہ پہاڑی علاقے میں مقامی افراد کی آمدورفت کیلئے نصب دیسی ساخت کی چیئرلفٹ ٹوٹ جانے سے اس میں سوار 13 افراد کھائی میں جا گرے تھے جن میں سے ایک خاتون اور بچے سمیت 11 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ دو افراد زخمی تھے مقامی لوگوں نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا تھا۔ لورہ پولیس نے لفٹ کے مالکان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تین ملزمان سعدالله ، اسرار خان اور قمر ساکنان لوئر دیر کے خلاف مقدمہ درج کر کے ان کو گرفتار کر لیا تھا
