: عید میں بہت تھوڑے دن رہ جانے کے باوجود مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش نہ بڑھ سکا، ملک بھر میں لگنے والی مویشی منڈیاں قربانی کے جانورں کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے باعث خریداروں سے خالی نظر آنے لگیں۔ تفصیلات کے مطابق عید الاضحٰی قریب آتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں مویشی منڈیاں تو سج گئیں لیکن ان منڈیوں میں خریداروں کا تناسب انتہائی کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق منڈیوں میں جانور تو بہت ہیں لیکن خریدار کم ہیں، عید میں بہت تھوڑے دن رہ جانے کے باوجود خریداروں کا زیادہ رش نہیں ہے۔ مویشی منڈیوں میں خریداروں کے کم ہونے کی وجہ جانورں کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں کو قرار دیا گیا ہے ۔ قربانی کے جانوروں کی آسمان سے باتیں کرتی قیمتوں سے ایک جانب خریدار پریشان ہیں جبکہ دوسری جانب بیوپاری بھی منڈی میں آنے والے اخراجات اور جانوروں کے مہنگے چارے کا رونا روتے نظر آرہے ہیں بیوپاریوں کا موقف ہے کہ ہمارا بہت خرچہ ہوتا ہے اس کے باوجود ہم جو پیسے مانگتے ہیں وہ اتنی بڑی رقم نہیں ہوتی ہے۔ ہم پورا سال محنت کرتے ہیں ہم یہ ہی کوشش کرتے ہیں کہ دو پیسے کی روزی ہم کو بھی مل جائے اور ہر مسلمان اپنی قربانی کی ادائیگی بہتر طریقے سے ادا کر سکیں۔ جبکہ خریداروں کا کہنا ہے کہ مویشی منڈیوں میں جانوروں کی قیمتیں لاکھوں میں بتائی جا رہی ہیں، اتنی بلند قیمت والے جانوروں کی خریداری غریب تو دور بلکہ متوسط طبقے کے لوگوں کیلئے بھی موجودہ معاشی حالات میں تقریباً ناممکن ہے یہاں واضح رہے کہ ملک میں عید الاضحٰی جمعرات 29 جون کو منائی جائے گی۔ عید میں اب ایک ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے، تاہم ملکی تاریخ کے سب سے بدترین معاشی بحران کے دوران لوگوں کی قوت خرید بہت بری طرح سے متاثر ہونے کی وجہ سے ناصرف مویشی منڈیوں، بلکہ دیگر مارکیٹوں میں بھی خریداری کا رش نہ ہونے کے برابر ہے
91