50

کراچی زمین بوس ہونے کے خطرناک مرحلے میں داخل، ماہرین ارضیات نے خطرے کی گھنٹی بجادی

تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ روزبھی مختلف علاقوں میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جن کی شدت دو اعشاریہ پانچ اور مرکزڈی ایچ اے سٹی کے اطراف چالیس کلومیٹر زیرِ زمین تھا۔ یکم جون سے اب تک شہر قائد میں زلزلوں کے بیالیس جھٹکے محسوس کیے جاچکے ہیں، کراچی ایک ایسا شہر جو بیک وقت پانی کی شدید قلت کا شکارہے اور زمین بوس ہونے کے خطرناک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ جہاں ایک طرف شہری پیاس بجھانے کو ترس رہے ہیں، وہیں دوسری طرف زیر زمین پانی کے بے دریغ استعمال نے شہر کی بنیادیں ہلا دی ہیں۔ ماہرین ارضیات نے خبردار کیا ہے کہ کراچی تیزی سےزمین میں دھنس رہا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو شہر کسی بڑے سانحے سے دوچار ہو سکتا ہے۔ سنگاپورکی نانینگ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی کے ماہرین کےمطابق 2014 سے 2020 کے دوران لانڈھی اورملیرکے علاقے15.7 سینٹی میٹر تک دھنس چکےہیں، ان علاقوں کے دھنسنے کی رفتار چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں تیز ترین ہے ، اگر یہ عمل نہ رکا تو مزید علاقے زمین بوس ہو سکتے ہیں۔ سندھ حکومت نے گزشتہ سال مئی میں زیرزمین پانی کے استعمال پر پابندی کا اعلان کیا لیکن عملی نفاذنہ ہونےکےباعث گھریلو اور کمرشل بورنگ بدستور جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں