لاہور : ملک میں مجموعی پیداواری صلاحیت کے مقابلے میں صرف 50 فیصد بجلی پیدا کیے جانے کا انکشاف، گرمی کی شدت بڑھتے ہی ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا جن بے قابو ہو گیا، 41 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کی صلاحیت ہونے کے باوجود صرف 20 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کیے جانے کا انکشاف، شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ سے زائد ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق ملک میں قیامت خیز گرمی کی شدید لہر آنے کے بعد بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا، تاہم بجلی کی پیداوار میں پھر بھی اضافہ نہ ہو سکا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 26ہزار میگاواٹ ہو چکی ہے، تاہم طلب کے مقابلے میں بجلی کی پیداوار 20 ہزار 652 میگاواٹ پیداوار ہے، یعنی ملک کو 6 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی کے شارٹ فال کا سامنا ہے۔بجلی کے اتنے بڑے شارٹ فال کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 6 سے 8 گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔ جبکہ یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ملک میں بجلی کی پیداواری صلاحیت تو 41 ہزار میگاواٹ ہے، تاہم مجموعی صلاحیت کے مقابلے میں محض 50 فیصد صلاحیت کے مطابق بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق ملک میں اس وقت پن بجلی ذرائع سے 5 ہزار 234 میگاواٹ، سرکاری تھرمل پاور پلانٹس سے 1ہزار 854 میگاواٹ، نجی شعبے کے بجلی گھروں سے 11ہزار 284 سو میگاواٹ، ایٹمی پاور پلانٹ سے 2 ہزار 148 میگاواٹ،ونڈ پاور پلانٹس 984 میگاواٹ جبکہ بیگاس سے 148 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔جبکہ سمندری طوفان کی وجہ سے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ اس حوالے سے فاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ سائیکلون کی وجہ سے ایل این جی کے جہاز نہیں آرہے، ایل این جی جہاز نہ کی وجہ سے بجلی بنانے میں مسئلہ آرہا ہے، وہ گیس جو امپورٹ ہونی تھی وہ ہمیں داخلی ذرائع سے مل رہی ہے ۔ سمندری طوفان کے متوقع اثرات سے جھمپیر میں ونڈ پراجیکٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے، طوفان سے میجر ٹرانسمیشن لائن متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔انہوں نے کہا کہ تربیلا سے بجلی کی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ ہوا ہے، ہم نے تربیلا سے 500 میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھا دی ہے۔ کوئی بڑا خدشہ نہیں لیکن بجلی کی پیداوار میں کوئی مسئلہ ہوا تو نمٹ لیں گے۔ ایل این جی کی وجہ سے جو مسئلہ ہوااس کو ہم نے حل کرلیا ہے۔ حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی الرٹ ہے۔ ہم نے سیلاب میں بھی ریکارڈ ٹائم میں بجلی بحال کردی تھی۔ ضرورت پڑی تو تیل سے بھی بجلی بنائیں گے۔
