تفصیلات کے مطابق کےفور منصوبے کے راستے کی 100 ایکڑ زمین پر حکم امتناع ختم کر کے عدالت نے کیس مسترد کر دیا۔ سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے 4 مئی 2018 کو حکم امتناع جاری کیا تھا۔ وکیل واٹر کارپوریشن بیرسٹر ولید خانزادہ نے کہا کہ حکم امتناع کےفور منصوبے انفراسٹرکچر کی تیاری میں رکاوٹ ہے مدعی کا مؤقف ہے زمین پر تعمیرات کرکے تیسرے فریق کو دی گئی ہیں تیسرے فریق نے تاحال رجوع نہیں کیا اس کا مطلب ہے انھیں کوئی اعتراض نہیں۔ وکیل کا کہنا تھا کہ حکومت کو عوامی اہمیت کے منصوبوں کیلئے زمین حاصل کرنے کا قانونی اختیار ہے تاخیر کی وجہ سےمنصوبے کی لاگت 25سے بڑھ کر 125 کھرب ہو چکی، مدعی کو اپنی زمین کے معاوضے کیلئے ریفرنس دائر کرنا چاہیے تھا عدالت میں دعویٰ دائر کرنے کا جواز نہیں کیس قابل سماعت نہیں۔
