56

صدر عارف علوی کی نا اہلی کیلئے درخواست پر اعتراضات عائد آرٹیکل 248 کے تحت صدر مملکت کو فریق نہیں بنایا جا سکتا،184 تھری کے استعمال سے متعلق اٹھائے گئے نکات تسلی بخش نہیں،سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کے اعتراضات

اسلام آباد : عارف علوی کی نا اہلی سے متعلق درخواست اعتراضات کے ساتھ واپس کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے صدر مملکت عارف علوی کی نا اہلی کیلئے دائر درخواست پر اعتراضات عائد کر دئیے ہیں۔ درخواست پر اعتراض عائد کیا گیا کہ آرٹیکل 248 کے تحت صدر مملکت کو فریق نہیں بنایا جا سکتا،درخواست میں عوامی مفاد اور بنیادی حقوق کے سوال بارے نہیں بتایا گیا۔رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ 184 تھری کے استعمال سے متعلق اٹھائے گئے نکات تسلی بخش نہیں۔ درخواست گزار نے کسی دوسرے فورم پر نہ ہی رابطہ کیا اور نہ وجہ بتائی،درخواست تحریر کرنے والے وکیل کا نام بھی نہیں بتایا گیا۔ سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات عائد کر کے واپس کر دی۔یاد رہے کہ امتیاز نامی شہری نے صدر عارف علوی کی نا اہلی کیلئے درخواست دائر کی تھی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ڈاکٹر عارف علوی عمران خان کی ایماء پر قانون سازی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔صدر مملکت عارف علوی کا جھکاؤ ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف ہے۔ صدر مملکت کا اپنی آئینی ذمہ داریوں سے انکار کرنا ظاہر کرتا ہے کہ وہ صدر کیلئے عہدے کیلئے اہل نہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ صدر ایک سیاسی جماعت سے منسلک اور جانبدار ہیں۔عارف علوی نے حکومت کی قانون سازی کو سیاسی جماعت کے چئیرمین کے کہنے پر منظور نہیں کیا جبکہ اس سے قبل بھی سپریم کورٹ میں صدر عارف علوی کی نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدر مملکت عارف علوی کو نا اہل قرار دینے کی درخواست خارج کر دی تھی۔ سپریم کورٹ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں