سکھر،دو ہفتے قبل نورین مہر کی پراسرار ہلاکت والا معاملہ، سکھر میں مہر برادری کے افراد نے محسن مہر کی رہائی کیلئے گلوب چوک سے سکھر نیشنل پریس کلب تک ریلی نکالی، مظاہرین ایڈووکیٹ عبدالرؤف مہر، حزب اللہ مہر، ذوالفقار مہر، حاجی وزیر مہر اور دیگر نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ نورین فاطمہ مہر نے ملزم منصور سومرو کی بلیک میلنگ سے تنگ آ کر خودکشی کی ہے، جس کے جھوٹے مقدمے میں اس کے بھائی محسن مہر کو گرفتار کیا گیا ہے، پولیس نے محسن مہر کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے، پولیس کی جانب سے کیے جانے والے تشدد کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، ناانصافی تو یہ ہے کہ بیٹی بھی ہماری قتل ہوئی ہے اور قتل کا جھوٹا مقدمہ بھی اس کے بھائی محسن مہر پر درج کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ ملزم منصور سومرو نے 2021ع میں نورعین سے خفیہ شادی کی اس کے بعد وہ نورعین کو بلیک میل کرتا رہا، جس نے نورعین کو بلیک میل کرکے 40 لاکھ روپے بھی وصول کیئے اس باوجود وہ مختلف طریقوں سے نورعین کو بلیک میل کرتا رہا، بالآخر نورعین نے بلیک میلنگ سے تنگ آکر خودکشی کی، انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ نورین مہر کے کیس کی شفاف تحقیقات کر کے قتل کے اصل ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے اور بے گناہ گرفتار ہونے والی نورین مہر کے بھائی محسن مہر کو رہا کیا جائے.
