42

جناح ہاؤس پر دھاوا، سابق آئی جی میجر(ر) ضیا الحسن کا بیٹا گرفتار ملزم رضوان ضیا کو جناح ہاؤس کے باہر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پکڑا۔پولیس ذرائع

لاہور : 9 مئی کو جناح ہاؤس جلاؤ گھیراو میں ملوث سابق آئی جی میجر(ر) ضیا الحسن کے بیٹے رضوان ضیا کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم سابق آرمی افسر کا داماد بھی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم رضوان ضیا کو جناح ہاؤس کے باہر احتجاج اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پکڑا۔ملزم کے خلاف جیو فینسنگ کے ذریعے لوکیشن حاصل کرنے کے بعد یہ کاررائی عمل میں لائی گئی۔ملزم رضوان کو کینٹ کے علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ملزم رضوان کو اب مقدمے میں شاملِ تفتیش کیا جائے گا۔علاوہ ازیں 9 مئی کو جناح ہاؤس /کور کمانڈر ہائوس پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع کردی گئی،انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرجناح ہائوس /کور کمانڈر ہائوس پر حملے میں ملوث 16 شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔جناح ہاؤس میں جلا ئوگھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے کمانڈنگ افسر نے 16 شرپسندوں کی حراست طلب کی جسے انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے منظور کرتے ہوئے شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ افسر کے حوالے کرنے کا حکم دیا ۔کمانڈر افسر کے مطابق ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3،7اور9 کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں- عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔عدالتی فیصلے کے مطابق پراسیکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا-عدالت نے حکم دیا کہ سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈر افسر کے حوالے کردیں۔ذرائع کے مطابق 16 ملزمان میں سابق رکن اسمبلی میاں اکرم عثمان ،عمار ذوہیب، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیاء الرحمن، وقاص علی، رئیس احمد، فیصل ارشد، محمد بلال، فہیم حیدر، ارضم جنید، محمد حاشر خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں