اسلام آباد : وزیراعظم کےمشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان افریقی اقوام کے ساتھ اپنا تجارتی حجم بڑھانے، زراعت ، فارماسوٹیکل ،سرمایہ کاری اور تجارت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے پرعزم ہے، ہمارا ملک اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت افریقا میں قیام امن کے لئے طویل عرصے سے اپنی خدمات پیش کررہا ہے، پاکستانی جامعات میں افریقی ممالک کے طالب علموں کو سکالرشپس فراہم کررہے ہیں۔جمعرات کو افریقا کے قومی دن کی مناسبت سے انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج کے دستوں نے اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت افریقا میں خدمات سرانجام دی ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ پاکستان افریقن یونین کا بھر پور حمایتی ہے اور موسمیاتی تبدیلی ،امن اور غربت کے خاتمے سمیت مختلف شعبوں میں قریبی تعاون کا حامل ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افریقی ممالک کے طالب علموں کو اپنی جامعات میں درس و تدریس کے لئے سکالرشپ فراہم کررہا ہے اور اس پروگرام سے کئی طالب علم مستفیدہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افریقی اقوام کے درمیان دفاعی تعاون کو وسعت دی جارہی ہے ، افریقی فورسز کی استعداد کار میں اضافے ، انسداددہشت گردی اور دیگر شعبوں میں تعاون جاری ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے استعداد کار میں اضافے اور سکالرشپ پروگرام کے تحت افریقی طالب علموں کی انسانی ترقی پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ افریقا میں امن ، ترقی اور خوشحالی کے لئے دونوں اقوام میں تعاون جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقی ممالک کے ساتھ پاکستان کا دو طرفہ تجارتی حجم 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے ،تاہم 2021 میں یہ تجارتی حجم 6 ارب ڈالر تھا اس میں کمی کی بنیادی وجہ پاکستان اور افریقا کے درمیان نچلی سطح کے تعلقات کا ہونا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان انگیج افریقا پالیسی پر مصروف عمل ہے جس کے تحت اس کا عزم ہے کہ افریقی اقوام کے ساتھ تجارت ، سرمایہ کاری ، ثقافتی تبادلوں سمیت تعلقات کو مزید وسعت دینی ہے ، یہ اہم قدم ہے جو دنیا کو مزید خوشحال بنانے اور بین المواصلاتی رابطوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقا کے مختلف ممالک میں نئے سفارتی مشنزکا آغازکیا جارہا ہے، یہ پاکستان کے افریقا کے ساتھ تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لئے اہم قدم ہے، اس سے پاکستان اور افریقی ممالک کو دوطرفہ معاشی فوائد حاصل ہوں گے۔قمرزمان کائرہ نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاو ن میں اضافے سے دونوں اقوام کے درمیان مزید ایسی مارکیٹس دریافت ہوں گی جو باہمی طور پر سود مند ہو ں گی۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح افریقی اقوام پاکستان سے زراعت ، فارماسوٹیکل اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تجربات سے فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔\932
