37

حکومت نے بجٹ کی تیاری پر آئی ایم ایف سے مشاورت شروع کردی آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ اور 3 سالہ بجٹ سٹریٹیجی پیپر کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا

وفاقی حکومت نے بجٹ کی تیاری پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے مشاورت شروع کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ اور 3 سالہ بجٹ سٹریٹیجی پیپر کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا ہے، بجٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مشاورت کا عمل آئندہ ہفے بھی جاری رہے گا، بجٹ سٹریٹیجی پیپر آئندہ ہفتے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں دفاعی بجٹ کا حجم 1700 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے، بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف 3.5 فصد، مہنگائی کی شرح کا ہدف21 فیصد اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 8 ہزار 879 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاہم رواں مالی سال کے دوران حاصل ہونے والی ٹیکس وصولیوں کو بنیاد بناکر گروتھ کا ٹارگٹ طے ہوگا۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ بجٹ میں پراپرٹی سیکٹر میں فائلز کی لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویزدی گئی ہے، ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پلاٹ کی لین دین کرنے والے ایجنٹس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا اور رجسٹرڈ پراپرٹی ایجنٹس پر فائلوں کی لین دین پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، بجٹ میں پلاٹس کی خرید و فروخت کرنے والے نان فائلرز کے لیے ٹیکسز کی شرح دگنی کی جائے گی، اس وقت فائلرز کے لیے پلاٹ کی خرید و فروخت پر 2 فیصد ود ہولڈنگ اور 2 فیصد گین ٹیکس عائد ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ پلاٹ کی خرید و فروخت پر نان فائلرز کے لیے 7 فیصد ود ہولڈنگ اور 4 فیصد گین ٹیکس عائد ہے، بجٹ میں پلاٹ کی خرید و فروخت پر فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بھی بڑھانے کی تجویز ہے، پلاٹس میں فائلوں کی خرید و فروخت پر ٹیکس میکنزم نہ ہونے کے باعث ٹیکس چوری ہو رہا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں