34

عدالتی اصلاحات ایکٹ،اٹارنی جنرل کو پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ کل تک جمع کرانےکا حکم افتخار چوہدری اور جسٹس فائز عیسیٰ کیسز صدارتی ریفرنس پر تھے،ججز پر الزام لگے تو ٹرائل سپریم کورٹ کا ہوتا ہے،معاملہ سنگین نوعیت کا ہونے پر ہی فل کورٹ بنا تھا،چیف جسٹس پاکستان کے ریمارکس

اسلام آباد : سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق کیس،عدالت نے اٹارنی جنرل کو پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ کل تک جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 3 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ حکم امتناع کے ذریعے پہلی بار قانون پر عملدرآمد روکا گیا ہے،فل کورٹ کیلئے درخواستیں معمول میں دی جاتی ہیں،جسٹس قاضی فائر عیسٰی کیس میں بھی فل کورٹ تشکیل دیا گیا تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیے کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس چیف جسٹس کو بھجوایا گیا تھا،چیف جسٹس خود جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیس کو نہیں سن رہے تھے۔بیرسٹر صلاح الدین نے نشاندہی کی کہ بعض اوقات بینچ خود بھی فل کورٹ کی تشکیل کیلئے فائل چیف جسٹس کو بھجواتا ہے جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ افتخار چوہدری اور جسٹس فائز عیسیٰ کیسز صدارتی ریفرنس پر تھے،ججز پر الزام لگے تو ٹرائل سپریم کورٹ کا ہوتا ہے۔ معاملہ سنگین نوعیت کا ہونے پر ہی فل کورٹ بنا تھا،دونوں ججز کیخلاف ریفرنس سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دئیے۔چیف جسٹس نے قرار دیا کہ مستقبل کیلئے تعین کرنا ہے کہ بینچ کن حالات میں فل کورٹ تشکیل دے سکتا ہے۔ عدالت کو اس حوالے سے مزید معاونت چاہیے،موجودہ کیس آئینی ترمیم کا نہیں ہے،کسی اور مقدمے میں فل کورٹ کی مثال ہے تو دے دیں۔ بیرسٹر صلاح الدین نے بتایا کہ آئی جی جیل خانہ جات کیس میں فل کورٹ تشکیل دیا گیا تھا۔ جسٹس منیب اختر نے قرار دیا کہ افتخار چوہدری کیس میں جج کو معزول کر دیا گیا تھا،وہ ماسٹر آف روسٹر کا اختیار استعمال نہیں کر سکتے تھے۔مسلم لیگ ن پارلیمنٹ کی سب سے بڑی جماعت ہے،جو قانون بنایا گیا اس میں 5 رکنی بینچ کی تشکیل کی بات کی گئی،مسلم لیگ ن فل کورٹ کی استدعا کیسے کر سکتی ہے؟ بعد ازاں سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو پارلیمانی کارروائی کا ریکارڈ کل تک جمع کرانے کا حکم کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتے کیلئے ملتوی کر دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں