پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچتے ہوئے نیا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ کاروباری ہفتے کے آغاز پر ٹریڈنگ مثبت رجحان کے ساتھ شروع ہوئی اور 100 انڈیکس میں 1,294 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 173,695 پوائنٹس پر ٹریڈ کرتا رہا۔دورانِ کاروبار 100 انڈیکس نے پہلی بار 174 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کی، جبکہ انڈیکس میں مجموعی طور پر 2,011 پوائنٹس تک کا نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی اس تاریخی بلندی پر مشیر وزیر خزانہ خرم شہزاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نے ایک اور اہم سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔خرم شہزاد کے مطابق 100 انڈیکس کا 174,400 پوائنٹس کی سطح تک پہنچنا نیا ریکارڈ ہے، جبکہ جنوری 2025 سے اب تک پاکستان اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کو 50 فیصد منافع فراہم کر چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایشیا کی بہترین کارکردگی دکھانے والی مارکیٹس میں شامل ہو چکی ہے اور سال 2025 سرمایہ کاروں کے لیے فائدہ مند اور اعتماد کا سال ثابت ہوا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، گزشتہ 18 ماہ کے دوران سرمایہ کاروں کی تعداد میں 37 فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد 4 لاکھ 50 ہزار سے زائد سرمایہ کار پاکستان اسٹاک مارکیٹ کا حصہ بن چکے ہیں۔ماہرین کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں یہ تاریخی بلندی حکومت کی مؤثر معاشی پالیسیوں، اصلاحات اور معاشی استحکام کی عکاسی کرتی ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا واضح ثبوت ہے۔