خیرپور میڈیکل کالج کے 32 ملازمین کی جانب سے دائر توہینِ عدالت کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ میں سماعت ہوئی۔ دورانِ سماعت درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عدالتی احکامات کے باوجود ملازمین کو مستقل نہیں کیا گیا، جس کے باعث متاثرہ ملازمین نے توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی۔وکیل کے مطابق سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کی ہدایات پر خیرپور میڈیکل کالج انتظامیہ نے بھرتیوں کے لیے اشتہار جاری کیا۔ عدالت نے بھرتی کے عمل میں 32 درخواست گزار ملازمین کو ترجیح دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔درخواست گزاروں میں وحید پاتو، شمشاد چانڈیو، رشید فلپوٹو، ارشد منگی، جنید کٹوہر، مسماۃ جمیلان، مسماۃ نوران سمیت دیگر شامل ہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے کے ایم سی انتظامیہ کو بھرتیوں کے لیے اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر عملدرآمد کر لیا گیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے خیرپور میڈیکل کالج انتظامیہ کو واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ 32 ملازمین کو نئے بھرتی عمل میں ایڈجسٹ کیا جائے اور قانون کے مطابق انہیں ان کا حق دیا جائے۔