قومی مذاکراتی کمیٹی نے مذاکراتی عمل کو مؤثر بنانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سینئر قیادت کو پے رول پر رہا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو پے رول پر رہا کیا جانا چاہیے تاکہ وہ مذاکرات کی قیادت کر سکیں۔قومی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان محمود مولوی، عمران اسماعیل اور فواد چوہدری نے شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر چیمہ کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ رہنما مذاکراتی عمل میں مؤثر کردار ادا کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کا انحصار اعتماد سازی کے بامعنی اقدامات پر ہے، جس کے بغیر مذاکرات کا عمل نہ تو کامیاب ہو سکتا ہے اور نہ ہی پائیدار۔انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ کوٹ لکھپت جیل میں قید پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو پے رول پر رہا کیا جائے۔ ان کے مطابق یہ اقدام مذاکراتی ماحول کو مثبت بنانے کے ساتھ ساتھ تمام فریقین کے درمیان اعتماد کی بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اعتماد سازی کے اقدامات ملک کو سیاسی تقسیم اور تنازعات سے نکال کر اتحاد اور ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو قومی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے اس عمل میں حصہ لینا چاہیے۔