وفاقی حکومت نے بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے کی پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا

وفاقی حکومت نے ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ملازمت پر پنشن سhttps://adnnews.tv/2025/06/13/%d8%b3%d8%b1%da%a9%d8%a7%d8%b1%db%8c-%d9%85%d9%84%d8%a7%d8%b2%d9%85%db%8c%d9%86-%da%a9%db%8c-%d8%b1%db%8c%d9%b9%d8%a7%d8%a6%d8%b1%d9%85%d9%86%d9%b9-%da%a9%db%8c-%d8%b9%d9%85%d8%b1-%da%a9%db%8c%d8%a7/ے متعلق دو اہم نوٹیفکیشنز واپس لے لیے ہیں۔ اس کے تحت بیک وقت پنشن اور تنخواہ لینے پر پابندی کا نوٹیفکیشن اور دوبارہ ملازمت پر مشروط طور پر پنشن وصولی کا نوٹیفکیشن واپس لیا گیا ہے۔وفاقی وزارت خزانہ نے 22 اپریل 2025 اور 19 جون 2025 کو جاری نوٹیفکیشنز کو واپس لیا، اور دونوں نوٹیفکیشنز فوری طور پر نافذ ہوں گے۔ وزارت خزانہ نے نیا آفس میمورنڈم بھی وفاقی وزارتوں اور ڈویژنز کو بھیج دیا ہے۔س سے قبل 22 اپریل کو جاری نوٹیفکیشن کے تحت دوبارہ سرکاری ملازمت پر بیک وقت پنشن اور تنخواہ ” height=”147″ class=”alignnone size-medium wp-image-45188″ />
لینے پر پابندی عائد کی گئی تھی، جو وفاق کے پینشنرز پر 60 سال کی عمر کے بعد دوبارہ ملازمت سے متعلق تھی۔ 19 جون کے نوٹیفکیشن میں دوبارہ ملازمت پر پنشن وصولی کی مشروط اجازت دی گئی تھی، جس میں تنخواہ کو گراس پنشن کی رقم کے برابر کم کرنے کی شرط شامل تھی۔