سکھر سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے چونڈکو میں 100 بیڈز پر مشتمل اسپتال اور پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے غیر فعال ہونے کے خلاف کیس کی سماعت کی اور صوبائی سیکریٹری صحت کو 15 دسمبر کو طلب کر لیا عدالت میں جسٹس ذوالفقار علی سانگی اور جسٹس عبدالحامد بھرگڑی پر مشتمل آئینی بینچ نے درخواست کی سماعت کی، جو چونڈکو کے رہائشی علی احمد بھنبھرو کی جانب سے دائر کی گئی تھی درخواست گزار کے وکیل شیر از فضل اویسی نے بتایا کہ 2018 میں اسپتال کی عمارت مکمل کی گئی تھی جس میں لیبارٹریز، الٹراساؤنڈ ایکس رے اور دیگر مشینری نصب تھی، اسی طرح پیرا میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے لیے انفراسٹرکچر بھی تیار تھا، مگر 7 سال گزرنے کے باوجود اسپتال اور انسٹیٹیوٹ فعال نہیں ہوئے۔ اس تاخیر کی وجہ سے نارو تعلقہ کے رہائشیوں کو دور دراز شہروں میں علاج کے لیے جانا پڑتا ہےسرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اسپتال کی عمارت وفاق کی ملکیت ہے عدالت نے ریمارکس دیے کہ عوام کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کو تعاون کرنا چاہیے
عدالت نے سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری صحت اور دیگر متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کر کے طلب کر لیا۔