کراچی میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے نیپا چورنگی کے قریب پیش آنے والے دل خراش واقعے پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منگوائی جا رہی ہے تاکہ اصل حقیقت سامنے آسکے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ امدادی کاموں کے لیے مشینری نہ دینے کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ایم ڈی واٹر کارپوریشن کو بھی انکوائری کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ اگر عملے کی غفلت ثابت ہوئی تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ اس پوری صورتحال کی مکمل تحقیقات ہوں گی اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی انہوں نے کہا کہ اسٹور کے سامنے مین ہول کا ڈھکن کھلا ہونا سمجھ سے باہر ہے، اس لیے فوٹیج کے ذریعے دیکھیں گے کہ ڈھکن کب سے غائب تھا۔ یہ المیہ ہے کہ منشیات فروش مین ہول کے ڈھکن چوری کر لیتے ہیں۔ فوٹیج میں واضح ہو جائے گا کہ اصل ذمہ دار کون ہے میئر کراچی نے بتایا کہ جہاں سے شکایت آتی ہے وہاں فوری کام کیا جاتا ہے۔ واٹر کارپوریشن نے گزشتہ ایک سال میں 88 ہزار مین ہول کورز لگائے ہیں، جن میں سے 55 فی صد یو سی چیئرمینز کی شکایات پر لگائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اصل حقائق عوام کے سامنے رکھے جائیں گے اور پوری کوشش کی جائے گی کہ آئندہ ایسے افسوسناک واقعات نہ ہوں واضح رہے کہ گزشتہ رات گلشن اقبال نیپا پل کے قریب ایک 3 سالہ بچہ ابراہیم ڈپارٹمنٹ اسٹور سے باہر نکلتے ہوئے کھلے مین ہول میں گر گیا تھا، جس کی لاش 15 گھنٹے بعد ریسکیو اہلکاروں نے نکالی۔