اے ٹی سی راولپنڈی کا شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس ڈی سیز کرنے کا حکم

انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے منجمد بینک اکاؤنٹس ڈی سیز کرنے کے احکامات جاری کر دیےسماعت کے دوران علیمہ خانم کی جانب سے ان کے وکیل محمد فیصل ملک پیش ہوئے جبکہ مقدمے کی سماعت جج امجد علی شاہ نے کی
عدالت نے اسٹیٹ بینک کو تحریری طور پر ہدایت کی کہ دونوں اداروں کے اکاؤنٹس بحال کیے جائیں، جنہیں پہلے اسی کیس میں جاری کیے گئے وارنٹِ گرفتاری کے بعد غلطی سے فریز کردیا گیا تھا پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ انہیں شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی کے اکاؤنٹس ڈی سیز کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خانم کے شناختی کارڈ کے مطابق صرف ان کے ذاتی اور کاروباری اکاؤنٹس فریز کیے جانے کی درخواست کی گئی تھی، اس کے علاوہ دیگر اداروں کے اکاؤنٹس منجمد کرنے پر کوئی اعتراض نہیں یاد رہے کہ علیمہ خانم کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے وارنٹِ گرفتاری کئی مرتبہ جاری کیے جا چکے تھے۔ 24 اکتوبر کی سماعت میں عدالت نے ان کا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے اور تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔