جمعہ کو فیصل آباد کے علاقے ملک پور میں ایک کیمیکل فیکٹری میں گیس کے دھماکے اور آگ لگنے کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ڈی جی انڈسٹریز پنجاب کی تشکیل کردہ 4 رکنی انکوائری کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیکٹری مالک نے وفاقی حکومت سے این او سی حاصل نہیں کیا تھا، اور فیکٹری میں آتش گیر مواد ذخیرہ کیا گیا تھا۔ حادثہ غفلت اور غیر تربیت یافتہ عملے کی وجہ سے پیش آیا۔ رپورٹ کے مطابق گیس سلنڈر میں لیکج اور شارٹ سرکٹ سے کیمیکلز میں آگ لگی، فیکٹری میں بوائلر نصب نہیں تھا، اور مختلف قسم کے کیمیکلز استعمال کیے جا رہے تھےکیمیکل فیکٹری دھماکے کا مقدمہ تھانہ منصور آباد میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ سمیت 9 دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔ فیکٹری مالک قیصر چغتائی سمیت 7 افراد نامزد کیے گئے ہیں۔ منیجر بلال، خانساماں خالد، ورکر زین اور عطا محمد گرفتار ہوچکے ہیں، جبکہ قیصر چغتائی نے خود گرفتاری دی حادثے میں چار خاندان مکمل طور پر اجڑ گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ ایک خاندان کے 7 افراد (62 سالہ شفیق، ان کی اہلیہ، ایک بیٹا، 3 پوتے اور ایک پوتی) ہلاک ہوئے۔ دوسرے خاندان میں ماں، تین بیٹیاں اور بیٹا جاں بحق ہوئے، تیسرے خاندان میں والد اور تین بیٹے ہلاک ہوئے، اور فیکٹری کے دو مزدور بھائی بھی دھماکے کا شکار ہوئے۔