پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے گزشتہ 10 سال کی سپلیمنٹری گرانٹس کے اسپیشل آڈٹ کے مطالبے کو منظور کر لیا ہےرت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 10 روزہ ٹیکنیکل مذاکرات مکمل ہو گئے، جن میں پبلک فنانس مینجمنٹ اور بجٹ پراسس میں اصلاحات پر اہم گفتگو ہوئی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران متعدد اہم نکات پر پیش رفت ہوئی ہے۔ پاکستان نے گزشتہ دہائی کے دوران دی گئی سپلیمنٹری گرانٹس کا اسپیشل آڈٹ کرانے پر رضامندی ظاہر کی، جبکہ آئی ایم ایف نے سپلیمنٹری گرانٹس کے اجرا پر وفاقی حکومت کے اختیارات محدود کرنے کے مطالبات قبول کر لیے ہیں رائع وزارت خزانہ کے مطابق بات چیت میں پبلک فنانس مینجمنٹ اور بجٹ سازی کے عمل میں تبدیلیوں کے حوالے سے دیے گئے اہداف پر بھی تفصیلی مشاورت ہوئی۔ اس دوران ڈیجیٹل پبلک فنانس مینجمنٹ سمنٹ کا جائزہ لیا گیا تاکہ بجٹ کے عمل کو زیادہ شفاف بنایا جا سکے مذاکرات میں فیصلہ ہوا کہ سپلیمنٹری گرانٹس کے میکنزم اور شفافیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے آڈیٹر جنرل اسپیشل آڈٹ کرے گا۔ جبکہ آئندہ بجٹ سے قبل پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ میں چند ترامیم پر بھی اتفاق کیا گیا ہے آئی ایم ایف کا تکنیکی مشن 11 نومبر کو پاکستان پہنچا تھا، جس کا مقصد بجٹ پراسس میں اہداف کے حصول کا جائزہ لینا اور پبلک فنانس مینجمنٹ کے نظام کو جدید اور مؤثر بنانا تھا
وزارت خزانہ کے ذرائع نے کہا کہ یہ مذاکرات پاکستان کی مالیاتی شفافیت، بجٹ کی منصوبہ بندی اور اصلاحات کے عمل میں ایک اہم پیش رفت ہیں، جس سے آئندہ بجٹ میں زیادہ مضبوط اور شفاف مالی نظم و نسق ممکن ہو سکے گا۔